سندھ حکومت کا سیہون دھماکے کا مقدمہ فوجی عدالت میں چلانے کا فیصلہ
مقدمے میں کالعدم تنظیم کا دہشت گرد نادرعلی جاکھرانی گرفتار ہے
گزشتہ برس حضرت لعل شہباز قلندرؒ کے مزار پر خودکش بم حملے میں 80 سے زائد شہری شہید اور متعدد زخمی ہوگئے تھے
شیئرینگ :
پاکستان کے صوبہ سندھ کی حکومت نے سیہون میں حضرت لعل شہباز قلندرؒ کے مزار پر خودکش دھماکے کا مقدمہ فوجی عدالت میں چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سانحہ سیہون کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران مقدمے کے تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ کیس فوجی عدالت میں چلائے جانے کا امکان ہے، اس لئے مزید کارروائی روکی جائے۔ عدالت نے آئی جی سندھ، ڈی جی رینجرز اور وزارت داخلہ سمیت دیگر سے جواب طلب کرلیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس حضرت لعل شہباز قلندرؒ کے مزار پر خودکش بم حملے میں 80 سے زائد شہری شہید اور متعدد زخمی ہوگئے تھے، مقدمے میں کالعدم تنظیم کا دہشت گرد نادرعلی جاکھرانی گرفتار ہے۔
طلبہ نے آسٹریلوی وزیراعظم کی اسرائیل اور غزہ کے بارے میں پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی اور آسٹریلوی حکومت سے غزہ میں تشدد کی شدید مذمت کرنے کا مطالبہ کیا۔