تاریخ شائع کریں2017 8 August گھنٹہ 11:15
خبر کا کوڈ : 278582

پابندیاں بھی ہمیں جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے نہیں روک سکتیں

شمالی کوریا کسی بھی صورت میں اپنے جوہری ہتھیاروں اور بیلسٹک میزائلز کو مذاکرات کی میز پر نہیں رکھے گا
شمالی کوریا کسی بھی صورت میں اپنے جوہری ہتھیاروں اور بیلسٹک میزائلز کو مذاکرات کی میز پر نہیں رکھے گا
پابندیاں بھی ہمیں جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے نہیں روک سکتیں
شمالی کوریا نے مذاکرات کی تمام پیشکشوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے عائد پابندیاں بھی ہمیں جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے نہیں روک سکتیں۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق شمالی کوریا نے دھمکی دی ہے کہ امریکا کو اپنے کیے کی قیمت چکانی پڑے گی اور اقوام متحدہ کی پابندیاں اسے جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے نہیں روک سکتیں۔

فلپائن کے دارالحکومت منیلا میں منعقد ہونے والے آسیان ریجنل فورم سے خطاب کرتے ہوئے شمالی کوریا کے وزیر خارجہ ری یانگ ہو نے کہا کہ شمالی کوریا کسی بھی صورت میں اپنے جوہری ہتھیاروں اور بیلسٹک میزائلز کو مذاکرات کی میز پر نہیں رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ جب تک شمالی کوریا کے خلاف امریکا کی معاندانہ پالیسی اور ایٹمی حملے کا خطرہ مکمل طور پر ختم نہیں ہو جاتا تب تک ان کا ملک ایٹمی فورسز کی تشکیل کے راستے سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹے گا۔

فورم میں امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن بھی موجود تھے جنہوں نے کہا کہ فی الحال امریکا شمالی کوریا سے مذاکرات نہیں کر رہا ہے اور اس وقت تک کوئی بات چیت نہیں ہو گی جب تک شمالی کوریا بیلسٹک میزائل کے تجربات بند نہیں کرتا۔

انہوں نے کہا کہ اگر شمالی کوریا یہ اشارہ دینا چاہتا ہے کہ وہ مذاکرات کے لیے تیار ہے تو بہترین طریقہ یہ ہے کہ وہ اپنے بیلسٹک پروگرام کو بند کر دے۔

قبل ازیں شمالی کوریا کی سرکاری نیوز ایجنسی کی جانب سے جاری بیان میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے عائد کی جانے والی نئی پابندیوں پر تنقید کرتے ہوئے امریکا کو دھمکی دی گئی کہ پابندیوں کا مسودہ تیار کرنے اور جرائم کا ارتکاب کرنے پر اسے بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔

شمالی کوریا نے قرارداد کے حق میں ووٹ دینے پر چین اور روس کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ جن ملکوں نے امریکی خوشنودی کے لیے پابندیوں کے حق میں ووٹ دیا ان کا بھی احتساب کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شمالی کوریا کے بیلسٹک میزائل پروگرام کی پاداش میں اس پر نئی پابندیوں کا بل منظور کیا تھا جس کے حق میں تمام 15 رکن ممالک نے ووٹ دیے تھے۔ نئی پابندیوں کے بعد شمالی کوریا کی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہو گا۔
https://taghribnews.com/vdcbwwb55rhbzsp.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ