قرآن کریم میں شک ایجاد کرنے کی سازش،عالم اسلام کوہوشیار رہنا ہوگا
تقریب مذاہب کا سلسلہ امام خمینی نے شروع کیا ہے اور شیعہ اور سنی کو ساتھ ملکر چلنے کو کہا ہے ہمیں بھی اس بارے میں جد جہد کرنی چاہیے
تقریب مذاہب کا سلسلہ امام خمینی نے شروع کیا ہے اور شیعہ اور سنی کو ساتھ ملکر چلنے کو کہا ہے ہمیں بھی اس بارے میں جد جہد کرنی چاہیے
شیئرینگ :
قفقاز کے مسلم اداروں کے سربراہ نے تاکید کی ہے کہ تفرقہ کبھی بھی ہمارے نفع میں رہاہے ،دشمنوں کے آپس میں بھی اختلافات ہیں ، لیکن کبھی بھی انھوں نے ظاہر نہیں کیا، بلکہ ہمیشہ ان کی کوشش رہی ہے کہ عالم اسلام کی وحدت کو ختم کیا جائے
تقریب،خبررساں ایجنسی ﴿تنا﴾ کے مطابق،قفقاز کے مسلم اداروں کے سربراہ کے معاون موسیٰ اوف نے “ مفکروں کی نگاہ میں، اسلامی جمہوریہ ایران اور جمہوریہ آذربائجان ”کے موضوع پر تہران میں ہونے والی کانفرنس کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور ہم بستگی کی اس روش کو سراہا۔
انھوں نے اس بات پر کہ دشمن ہمیں لڑوانا چاہتا ہے، کہا ہے کہ“اسلامی تعلیمات کی بنیاد پر ہمیں ایک امت ہونا چاہیے ،بکھرنا نہیں چاہیے کیونکہ تفرقہ اور ٹکڑے ٹکڑے ہونا کسی وقت ہمارے نفع میں نہیں ہے”۔
انھوں نے کہا ہے کہ دشمنوں کے درمیان بھی بہت سے اختلافات ہیں لیکن انھوں نے کبھی بھی اسکا اظہار نہیں کیا بلکہ انکی کوشش یہی رہی ہے کہ وہ کسی طرح اسلام کی وحدت کو ختم کردیں، اس وجہ سے ہمارے درمیان دینی و سیاسی و اقتصادی ۔۔۔۔ عنوان سے اخلاف وجود میں لائے جاتے ہیں کہ ہم ایک دوسرے کی مدد بھی نا کر سکیں ،انکی آئندہ کی سازش یہ ہے کہ وہ قرآن کی حقیقت میں مسلمانوں کے درمیان شک ایجاد کریں جس طرح انھوں نے احادیث نبی اکرم صل اللہ علیہ وآلہ میں کیا ہے عالم اسلام کو اس سازش کے بارے میں آنکھیں کھلی رکھنی پڑے گی”۔
انھوں نے کہا کہ “تقریب مذاہب کا سلسلہ امام خمینی نے شروع کیا ہے اور شیعہ اور سنی کو ساتھ ملکر چلنے کو کہا ہے ہمیں بھی اس بارے میں جد جہد کرنی چاہیے”۔
طلبہ نے آسٹریلوی وزیراعظم کی اسرائیل اور غزہ کے بارے میں پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی اور آسٹریلوی حکومت سے غزہ میں تشدد کی شدید مذمت کرنے کا مطالبہ کیا۔