تاریخ شائع کریں2017 7 August گھنٹہ 12:29
خبر کا کوڈ : 278448

تہران میں شہید عارف حسینی کی یاد میں پروگرام کا انعقاد

شہید عارف کی انتھک محنت کی وجہ سے آج پاکستان میں ہونے والی سازشوں کے باوجود مسلمان متحد ہیں اور وہ امریکہ کو اپنا دشمن سمجھتے ہیں
شہید عارف کی انتھک محنت کی وجہ سے آج پاکستان میں ہونے والی سازشوں کے باوجود مسلمان متحد ہیں اور وہ امریکہ کو اپنا دشمن سمجھتے ہیں
تہران میں شہید عارف حسینی کی یاد میں پروگرام کا انعقاد
اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں علامہ شہید عارف حسین الحسینی کی 29 ویں برسی کی مناسبت سے ایک یادگار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

تقریب خبر رساں ایجنسی کے مطابق اس پروگرام میں قم المقدسہ، مشہد، اصفہان اور تہران میں مقیم پاکستانی، ہندوستانی، بنگلہ دیشی اور ایرانی شہریوں نے بھرپور شرکت کی۔

5 اگست برسی شہید عارف الحسینی کی مناسبت سے ہونیوالی اس تقریب میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سابق وزیر خارجہ ڈاکٹر منوچہر متقی، بحرین کے شیعیوں کے مذہبی رہنما اور معروف عالم دین آیت اللہ شیخ عیسیٰ قاسم کے نمائندے حجت الاسلام شیخ عبداللہ دقاق، جامعہ الرضا اسلام آباد کے روح رواں علامہ حسنین گردیزی، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے خارجہ امور کے انچارج علامہ شفقت شیرازی، اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ میں ثقافتی امور کے سربراہ ڈاکٹر عادل مزاری، اور معروف پاکستانی شخصیت ڈاکٹر راشد عباس نقوی نے خطاب کیا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عادل مزاری نے پاکستان کے شیعہ مسلمانوں کے جوش و جذبے کو سراہتے ہوئے انہیں شہید علامہ عارف حسین الحسینی کے نقش قدم پر چلنے کی تاکید کی۔

ایران کے سابق وزیر خارجہ منوچہر متکی نے اپنے خطاب میں شہید علامہ عارف حسین الحسینی کو پاکستان میں اتحاد بین المسلمین کا داعی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی انتھک محنت کی وجہ سے آج پاکستان میں ہونے والی سازشوں کے باوجود مسلمان متحد ہیں اور وہ امریکہ کو اپنا دشمن سمجھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہید علامہ عارف حسین الحسینی کوئی عام انسان نہیں تھے، ان میں استکبار کے سامنے ڈٹ جانے کی ہمت تھی، انہوں نے اپنے کردار اور عمل سے استکباری قوتوں کو شکست دی۔

مجلس وحدت مسلمین کے امور خارجہ کے سیکرٹری علامہ شفقت شیرازی نے اس موقع پر کہا کہ شہید علامہ عارف حسین الحسینی پاکستانی عوام خاص طور پر نوجوانوں کے ہردلعزیز رہنما تھے اور لوگ آپ کی آواز پر لبیک کہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ضیاءالحق جیسے ڈکٹیر کے سامنے آپ سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند ڈٹ گئے اور استکباری طاقتوں کو دکھا دیا کہ کیسے حق پر ڈٹا جا سکتا ہے۔

ماوا فاؤنڈیشن کے چیئرمین اور جامعۃ الرضا کے پرنسپل علامہ حسنین گردیزی نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر چند کہ اب شہید علامہ عارف حسین الحسینی ہم میں موجود نہیں ہیں، لیکن آپ کے افکار و نظریات ہمارے لئے مشعل راہ ہیں اور پاکستان کے عوام آپ کے مشن کی تکمیل کیلئے کوشاں ہیں۔

شہید علامہ عارف حسین الحسینی کے قریبی ساتھی راشد عباس نقوی نے اس موقع پر کہا کہ علامہ عارف حسین الحسینی حضرت امام خمینی (رہ) کے روحانی فرزند تھے اور آپ امام خمینی کے سچے عاشقوں میں سے تھے۔ آپ نے ایران کے اسلامی انقلاب اور حقیقی اسلام کو پاکستان میں روشناس کرانے کیلئے دن رات کوشش کی اور آخری دم تک اسی کام میں مشغول رہے۔

انہوں نے کہا کہ علامہ عارف حسین الحسینی کی جاں گداز شہادت پر بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رہ) نے فرمایا تھا کہ میں اپنے فرزند سے محروم ہوگيا ہوں۔ واضح رہے کہ عالمی استکبار سے وابستہ عناصر نے پشاور میں 5 اگست 1988ء کو جمعہ کے روز فجر کی نماز کے وقت پاکستان کے شیعہ مسلمانوں کے ہر دلعزیز قائد علامہ عارف حسین الحسینی کو شہید کر دیا تھا۔

پروگرام میں علامہ شہید عارف حسین الحسینی کے یادگار ویڈیو کلپس بھی حاضرین کو دکھائے گئے جبکہ قم المقدسہ سے آئے ہوئے طالبعلموں کے ایک گروہ نے علامہ شہید عارف حسین الحسینی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے خوبصورت انداز میں ترانہ بھی پیش کیا۔
https://taghribnews.com/vdcc04qi42bqm08.c7a2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ