پچاس فلسطینوں کی اپنے حقوق کی بحالی کے لئے بھوک ہڑتال
قیدیوں کے پاس اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں کہ وہ اپنے مسلمہ حقوق کے حصول کے لئے بھوک ہڑتا ل کریں تاکہ ان کی آواز سنی جائے
قیدیوں کے پاس اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں کہ وہ اپنے مسلمہ حقوق کے حصول کے لئے بھوک ہڑتا ل کریں تاکہ ان کی آواز سنی جائے
شیئرینگ :
فلسطین کے 50 قیدیوں نے جمعرات کے دن اپنے حقوق کی بحالی کے لئے خود مختار فلسطین کے خلاف بھوک ہڑتال کر ڈالی۔
تقریب،خبررساں ایجنسی ﴿تنا﴾ کے مطابق، قیدیوں کے نمائندے منصور شماسنہ نے رام اللہ میں میڈیا سے بات کرتے ہو ئے بتایا ہے کہ خودمختار فلسطینی حکومت کی جانب سے تین ماہ سے ہمارے حقوق پائمال ہو رہے ہیں۔ قانون کی معمولی سی شق پر بھی عمل درآمد نہیں ہو رہا ہے اور انہیں گھر والوں اور خاندان والوں سے ملنے نہیں دیا جارہا ہے۔
انھوں نے مزیدکہا ہے کہ“گذشتہ ۴۰ دن سے اس بحران کو ختم کرنے کے لئے ہم جدوجہد کررہے ہیں، متعلقہ محکمے کے پاس کوئی جواب نہیں، ہمارا قصور صرف اتنا ہے کہ ہم نے غاصب صہیونیوں کے خلاف مقاومت کی ہے، ہم سے کچھ وعدے کئے گئے تھے جس کا پاس نہیں رکھا گیا۔
انھوں نے کہا کہ“اب قیدیوں کے پاس اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں کہ وہ اپنے مسلمہ حقوق کے حصول کے لئے بھوک ہڑتا ل کریں تاکہ ان کی آواز سنی جائے ”۔
انھوں نے قیدیوں کے خطوط پڑھے جس میں بھول ہڑتال کو جاری رکھنے کا عزم تھا انھوں نے کہا کہ یہ مسئلہ صرف قیدی تک منحصر نہیں رہے گا بلکہ ان کے گھر والوں اور خاندانوں تک جائے گا اور میں امید کرتا ہوں کہ کسی پیچیدہ مرحلے تک پہنچنے سے پہلے جلداز جلداس مسئلے کو حل کرلیا جا ئے”۔
طلبہ نے آسٹریلوی وزیراعظم کی اسرائیل اور غزہ کے بارے میں پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی اور آسٹریلوی حکومت سے غزہ میں تشدد کی شدید مذمت کرنے کا مطالبہ کیا۔