یمن کے اسکولی بچوں کا قتل اور عام عالمی برادری کی خاموشی
یمن:سعودی عرب کی منگل کے روز کی جارحیت میں آٹھ اسکولی بچے شہید
یمن کی اعلی سیاسی کونسل نے یمنی عوام خاص طور سے اسکولی بچـوں کے قتل عام کو عالمی برادری کی خاموشی کا نتیجہ قرار دیا ہے
شیئرینگ :
رپورٹ کے مطابق یمن کی اعلی سیاسی کونسل نے ایک بیان میں صنعا کے علاقے نہم میں ایک اسکول پر سعودی جنگی طیاروں کے منگل کے روز کئے جانے والے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ اس قسم کی جارحیت، یمنی فوج کی سخت جوابی کارروائی کے ساتھ ساتھ یمنی عوام کی اور زیادہ استقامت کا باعث بنے گی۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل نے گذشتہ دو برسوں کے دوران سعودی عرب کے وحشیانہ حملوں کو یمنی عوام کے مقابلے میں اس کی ناکامی کا آئینہ دار قرار دیا اور تاکید کے ساتھ کہا کہ جارح ممالک، جنگ کے میدان میں اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لئے غیر انسانی جرائم کا ارتکاب کرتے ہوئے اسکولوں، بازاروں اور رہائشی مکانات اور علاقوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
نہم کے علاقے میں بچوں کے ایک اسکول پر سعودی عرب کی منگل کے روز کی جارحیت میں آٹھ اسکولی بچے شہید اور پندرہ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
سعودی لڑاکا طیاروں نے اس کشتی کو بھی اپنی وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنایا جس کے ذریعے عام شہریوں کو جیبوٹی سے جنوب مغربی یمن کے المخاء ساحل منتقل کیا جا رہا تھا۔ سعودی عرب کی اس جارحیت میں بھی کم از کم پندرہ افراد شہید ہوئے جن میں عورتیں بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ مارچ دو ہزار پندرہ سے شروع ہونے والی یمن پر سعودی اتحاد کی جارحیت میں ہزاروں کی تعداد میں عام شہری شہید و زخمی اور دسیوں لاکھ دیگر بے گھر ہو چکے ہیں۔
طلبہ نے آسٹریلوی وزیراعظم کی اسرائیل اور غزہ کے بارے میں پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی اور آسٹریلوی حکومت سے غزہ میں تشدد کی شدید مذمت کرنے کا مطالبہ کیا۔