شیخ زکزاکی کی تعظیم اور مظوم یمنی بچوں کی یاد کو منایا گیا
عالمی علماء استقامت اتحاد کی نشست
حق ہوگا کہ اس نشست میں یمن کے بچوں کی مظلومیت کو بھی یاد کیا جائے۔ اسی طرح شیخ زکزاکی کے نمائندے جو اس نشست میں موجود ہیں، ان سے اظہار کیا: اسلامی ممالک میں چالیس ملین لوگوں نے شیخ زکزاکی کی پیروی کی ہے
شیئرینگ :
عالمی علماء استقامت اتحاد کی نشست
شیخ زکزاکی کی تعظیم اور مظوم یمنی بچوں کی یاد کو منایا گیا
۳۲ ویں بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس کےاسٹاف رپورٹر کے مطابق، کانفرنس میں شرکت کرنےوالے عراقی عالم دین شیخ علی یاسین نے آج صبح عالمی علماء استقامت اتحاد کی نشست میں کہا: خدا نے علماء پر واجب کیا ہے کہ وہ فلسطین کے بارے میں اپنی ذمہ داری پر عمل کریں۔
انھوں نے شیخ کاشف الغطا کے صہیونیوں کو زمین بیچنے والے فتوے کو یاد کرتے ہوئے کہا: علماء کی ذمہ داری ہے کہ لوگوں کو فلسطین کی آزادی کیلئے جوش دلائیں۔
شیخ علی یاسین نے یہ اشارہ کرتے ہوئے کہ ایران نے مذہبی رجحان کو نظر میں رکھے بغیر فلسطین کی حمایت کو جاری رکھا ہوا ہے، کہا: حق ہوگا کہ اس نشست میں یمن کے بچوں کی مظلومیت کو بھی یاد کیا جائے۔ اسی طرح شیخ زکزاکی کے نمائندے جو اس نشست میں موجود ہیں، ان سے اظہار کیا: اسلامی ممالک میں چالیس ملین لوگوں نے شیخ زکزاکی کی پیروی کی ہے۔
انھوں نے اس چیز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ شیخ زکزاکی نے سن ۲۰۱۴ میں یوم قدس والے دن اپنے تین فرزندوں کو جہان اسلام پر فدا کردیا، کہا: اس وقت انہیں زندان میں رہتے ہوئے تین سال ہوچکے ہیں اور کوئی ان کا نام تک نہیں لیتا اور مناسب ہے کہ یہاں ان کا نام لیا جائے۔
شیخ زکزاکی کے نمائندے نے کہا: مسلمانوں کا سب سے پہلا محاذ قدس ہے، لیکن کیا نائیجریا کے مظلوم مسلمانوں کے بارے میں بات نہیں کی جاسکتی کہ ان کے ۶۰ افراد اس سال اربعین کی پیادہ روی میں شہید ہوئے؟
طلبہ نے آسٹریلوی وزیراعظم کی اسرائیل اور غزہ کے بارے میں پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی اور آسٹریلوی حکومت سے غزہ میں تشدد کی شدید مذمت کرنے کا مطالبہ کیا۔