تاریخ شائع کریں2018 19 November گھنٹہ 18:12
خبر کا کوڈ : 378996

اسرائیل کے سابق وزیر نے حماس کے ناباقل شکست ہونے کا اعتراف کرلیا

غاصب صیہونی حکومت کے مستعفی وزیر جنگ لیبرمین نے کہا
اسرائیل چونکہ جنگ کے ذریعے تحریک حماس کا خاتمہ نہیں کر سکتا، وہ کسی اور طریقے سے اس تحریک کو ختم کئے جانے کے درپے تھا
اسرائیل کے سابق وزیر نے حماس کے ناباقل شکست ہونے کا اعتراف کرلیا
غاصب صیہونی حکومت کے مستعفی وزیر جنگ لیبرمین نے کہا ہے کہ فلسطین کی تحریک حماس کو طاقت کے ذریعے ہرگز ختم نہیں کیا جا سکتا۔

انھوں نے اسرائیل کے ٹی وی بارہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل چونکہ جنگ کے ذریعے تحریک حماس کا خاتمہ نہیں کر سکتا، وہ کسی اور طریقے سے اس تحریک کو ختم کئے جانے کے درپے تھا۔لیبرمین نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ غزہ کے خلاف ان کی پالیسیوں کی بنا پر دیگر حکام کو بھی تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے، کہا کہ اسرائیل پہلے غزہ کے محاصرے میں نرمی اور پھر براہ راست مذاکرات کے ذریعے تحریک حماس کو ختم کرنے کے درپے تھا۔اویگدور لیبرمین نے تحریک مزاحمت کے میزائل حملوں کے بعد فائر بندی سے اتفاق کے بعد اعلان کیا کہ جنگ بندی، شکست تسلیم کئے جانے کے مترادف ہے اور اس لئے وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہیں۔ایک اور رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو نے اپنی کابینہ کو بکھرنے سے بچانے کی کوششوں کے دائرے میں اعلان کیا کہ وزیر جنگ کے مستعفی ہونے کے اعلان کے بعد انھوں نے اس وزارت کا قلمدان بھی خود سنبھال لیا ہے۔غاصب صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نتن یاہو نے اتوار کی رات اپنی مخلوط کابینہ کے اجلاس میں شریک مختلف جماعتوں کے ساتھ ہونے والی نشست کے بعد ایک بیان میں کہا کہ انھوں نے مختلف جماعتوں کے رہنماؤں سے اپیل کی ہے کہ وہ کابینہ کو بکھرنے نہ دیںدریں اثنا غاصب صیہونی حکومت کے وزیر خزانہ موشہ کہلون نے اعلان کیا ہے کہ مخلوط کابینہ میں شریک جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ نتن یاہو کا اجلاس بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوا ہے اور اس نشست میں کوئی فیصلہ نہیں کیا جا سکا ہے۔غاصب صیہونی حکومت نے اتوار، پیر اور منگل کے روز غزہ کو اپنی وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنایا۔غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف کئے جانے والے ان حملوں میں چودہ فلسطینی شہید اور تیس سے زائد دیگر زخمی ہوئے۔تاہم غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت کے جواب میں فلسطینیوں نے بھی پیر اور منگل کو صیہونی آبادی کے علاقوں پر پانچ سو سے زائد میزائل اور راکٹ فائر کئے جنھیں اسرائیل کا آئرن ڈوم سسٹم بھی روکنے میں ناکام رہا۔تحریک مزاحمت کی جانب سے صیہونی جارحیت کا منھ توڑ جواب اس بات کا باعث بنا کہ صیہونی حکومت فائر بندی کے لئے مصر کا ساتھ لینے پر مجبور ہو  اور منگل کی رات فائر بندی کا نفاذ عمل میں آجائے
https://taghribnews.com/vdcb9wbf0rhbz9p.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ