تاریخ شائع کریں2018 22 September گھنٹہ 23:58
خبر کا کوڈ : 361171

جارج بش جنگ کا فیصلہ امریکی تاریخ کا بدترین فیصلہ تھا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہل ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئےکہا
امریکی صدر ٹرمپ نے مشرق وسطی مین اپنے ملک کی فوجی مداخلت کو امریکہ کی بدترین تاریخی غلطی قرار دیا ہے۔ انھوں نے ایک بار پھر مشرق وسطی میں اپنے اتحادیوں کو نیچا دکھاتے ہوئے کہا کہ وہ امریکہ کی مدد و حمایت کے بغیر اپنی سلامتی کا تحفظ نہیں کر سکتے
جارج بش جنگ کا فیصلہ امریکی تاریخ کا بدترین فیصلہ تھا
امریکی صدر ٹرمپ نے مشرق وسطی مین اپنے ملک کی فوجی مداخلت کو امریکہ کی بدترین تاریخی غلطی قرار دیا ہے۔ انھوں نے ایک بار پھر مشرق وسطی میں اپنے اتحادیوں کو نیچا دکھاتے ہوئے کہا کہ وہ امریکہ کی مدد و حمایت کے بغیر اپنی سلامتی کا تحفظ نہیں کر سکتے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہل ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مشرق وسطی مین اپنے ملک کی فوجی مداخلت کو امریکہ کی بدترین تاریخی غلطی قرار دیا ہے۔

انھوں نے اس بڑی اور تاریخی غلطی کا ذمہ دار امریکہ کے سابق صدر جارج ڈبلیو بش کو قرار دیا اور کہا کہ مشرق وسطی میں فوجی کارروائی کا بش کا فیصلہ امریکہ کی سب سے بڑی غلطی بنا ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ کے سابق صدر بارک اوباما کے دور میں اس علاقے سے امریکی فوجیوں کی واپسی کا فیصلہ بھی امریکہ کی ایک اور بڑی غلطی کا باعث بنا ہے۔

ٹرمپ کے بقول مشرق وسطی میں امریکہ کی فوجی مداخلت کے نتیجے میں امریکہ کو سات ہزار ارب ڈالر کے اخراجات برداشت کرنا پڑے جبکہ دسیوں لاکھ افراد کو اپنی جانوں سے ہاتھ دھونا پڑا۔

امریکہ کی براؤن یونیورسٹی کے ماہرین کے جائزے سے پتہ چلتا ہے کہ افغانستان و عراق کی جنگوں اور اسی طرح پاکستان اور شام سے متعلق فوجی اقدامات کے نتیجے میں امریکہ کو پانچ ہزار چھے سو سے زائد ارب ڈالر کے اخراجات برداشت کرنا پڑے ہیں۔

امریکی وزارت جنگ پینٹاگون نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ نے دو ہزار ایک سے، دو ہزار آٹھ کے دوران عراق و افغانستان میں اپنی فوجی کارروائیوں پر ایک ہزار پانچ سو بیس ارب ڈار خرچ کئے ہیں۔ ٹرمپ نے امریکہ کی جنگ و جارحیت اور مہم جوئی سے متعلق سابق امریکی صدور پر ایسی حالت میں تنقید کی ہے کہ انھوں نے عراق، شام اور افغانستان میں امریکہ کی فوجی موجودگی جاری رکھتے ہوئے دنیا کے مختلف دیگر ملکوں منجملہ شمالی کوریا پر فوجی حملہ کرنے کی دھمکی دی ہے۔

ٹرمپ نے یہ بھی بارہا کہا ہے کہ مشرق وسطی میں اس کے اتحادی ملکوں  کی سلامتی کا دارومدار امریکہ پر ہے۔

انھوں نے اپنے ٹوئٹ میں مشرق وسطی میں امریکہ کے اتحادی ملکوں کی توہین کرتے ہوئے خبردار بھی کیا کہ وہ تیل کی قیمتیں نیچے لے آئیں ورنہ ان کو جان لینا چاہئے کہ وہ امریکہ کے بغیر اپنا تحفظ کرنے پر بھی قادر نہیں ہیں۔

ٹرمپ نے لکھا ہے کہ امریکہ ہی مشرق وسطی کے ملکوں کی حفاظت کرتا ہے اور امریکہ کے بغیر ان ممالک کی سلامتی کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا جبکہ یہی ممالک تیل کی زیادہ سے زیادہ قیمتیں بڑھانے پر تلے ہوئے ہیں اور امریکہ ان کے اس اقدام کو کبھی فراموش نہیں کرے گا۔

ٹرمپ نے اس سے قبل بھی سعودی عرب اور علاقے کے بعض دیگر عرب ملکوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ اگر ان ممالک کا ساتھ نہ دے تو ان ملکوں کی حکومتیں کب کی ختم ہو جائیں۔

امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ امریکہ کی اس حمایت کے بدلے ان ممالک کو چاہئے کہ علاقے میں واشنگٹن کی جنگوں کے لئے فنڈ فراہم کریں اور تیل کی پیداوار بڑھا کر عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتیں بڑھنے کی روک تھام کریں۔
https://taghribnews.com/vdciyzapzt1aqz2.s7ct.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ