فوجی مشقوں سے اسرائیل کی فضائی اور سمندری آمد و رفت پر اثر پڑے گا
روس نے مشرقی بحیرہ روم کے بڑے علاقے کو پروازوں اور جہاز رانی کے لئے بند کر دیا
شام میں روسی فوجی طیارے کی تباہی پر اسرائیل کے خلاف پہلی تادیبی کارروائی قرار دیا ہے۔
شیئرینگ :
روس نے مشرقی بحیرہ روم کے بڑے علاقے کو پروازوں اور جہاز رانی کے لئے بند کر دیا ہے جس کو بعض ذرائع نے شام میں روسی فوجی طیارے کی تباہی پر اسرائیل کے خلاف پہلی تادیبی کارروائی قرار دیا ہے۔
الجزیر ٹیلی ویژن کے مطابق روس نے فضائی اور سمندری جہازرانی کے عالمی اداروں کو اپنے اس اقدام سے مطلع کرتے ہوئے کہا ہے کہ روسی فوجی شام کے ساحلوں کے قریب جاری فوجی مشقوں کے دوران میزائیل بھی چلائیں گے۔
دوسری جانب اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے صیہونی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ مشرقی بحیرہ روم کو بند کرنے کا فیصلہ دراصل پیشگی اور تنبیہی اقدام ہے جس کا شام پر اسرائیلی جارحیت کے دوران روسی طیار کے تباہی سے براہ راست تعلق ہے۔
مشرقی بحیرہ روم کا علاقہ آئندہ بدھ تک ہر قسم کی پروازوں اور سمندری جہازوں کی آمد و رفت کے لیے بند رہے گا۔
اس سے اسرائیل کی پروازوں اور سمندری جہازوں پر اثر پڑے گا۔
دوسری جانب روس کی وزارت دفاع نے اسرائیل کے اس دعوے کو سختی کے ساتھ مسترد کر دیا کہ ہے شام میں موجودہ ایس ٹو ہنڈریڈ اینٹی میزائل سسٹم اپنے اور دشمن کے طیاروں کا پتہ لگانے والے سے سسٹم سے لیس نہیں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اٹھارہ ستمبر کو شام کے شہر لاذقیہ کے قریب اسرائیل کے فضائی حملے کے دوران ایک روسی طیارہ گر کر تباہ ہو گیا تھا۔
طلبہ نے آسٹریلوی وزیراعظم کی اسرائیل اور غزہ کے بارے میں پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی اور آسٹریلوی حکومت سے غزہ میں تشدد کی شدید مذمت کرنے کا مطالبہ کیا۔