تاریخ شائع کریں2018 21 July گھنٹہ 00:12
خبر کا کوڈ : 344597

قانون "مملکت یہود" کا مقصد دنیا کے یہودیوں کو فلسطین کی طرف مائل کرنا ہے

یہ قانون دنیا کے تمام یہودیوں کو فلسطین کی طرف مائل کرنے کی مذموم سازش کا ایک نیا باب ہے
حزب اللہ لبنان کی طرف سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا، یہ قانون دنیا کے تمام یہودیوں کو فلسطین کی طرف مائل کرنے کی مذموم سازش کا ایک نیا باب ہے، اور یہودیوں کو فلسطین کے حقیقی باشندوں کی جگہ پر مقیم کرنا ہے۔
قانون "مملکت یہود" کا مقصد دنیا کے یہودیوں کو فلسطین کی طرف مائل کرنا ہے
قانون "مملکت یہود" کا مقصد دنیا کے یہودیوں کو فلسطین کی طرف مائل کرنا ہے۔
 
تقریب خبر رساں ایجنسی کے مطابق صہیونی حکومت کی پارلیمنٹ سے قبول کئے جانے والے قانون "مملکت یہود" کی حزب اللہ لبنان کی جانب سے صادر کئے گئے بیان میں، اس قانون کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
 
حزب اللہ لبنان کی طرف سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا، یہ قانون دنیا کے تمام یہودیوں کو فلسطین کی طرف مائل کرنے کی مذموم سازش کا ایک نیا باب ہے، اور یہودیوں کو فلسطین کے حقیقی باشندوں کی جگہ پر مقیم کرنا ہے۔

اس کے علاوہ اس قانون کا مقصد فلسطینیوں کو ان کی سرزمین پر واپسی کے حق سے محروم کرنا اور فلسطینی مظلوم عوام کو ملک بدر کرنا ہے۔
 
اس بیان میں فلسطینی عوام کو اس قانون کے خلاف وحدت کا مظاہرہ کرنے کی تاکید اور اس قانون اور صہیونی حکومت کے مقابلے میں اپنے سخت ردعمل کے اظہار کا پیغام  دیا گیا ہے۔
 
اس متنازع اور امتیازی ترین قانون جو صہیونی حکومت کی پارلیمنٹ سے قبول کیا گیا ہے، فلسطین اور دیگر ممالک کی جانب سسے شیدد تنقید کا شکار ہے ۔
 
صہیونی حکومت کی جانب سے جمعرات کی صبح یہ امتیازی قانون منظور کیا گیا اعلان میں کہا گیا کہ اس کی حمایت میں 62 ووٹ اور مخالفت میں 55 ووٹ دیے گئے۔
https://taghribnews.com/vdcb9abfzrhbasp.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ