صدر رجب طیب اردوان نے 53.8 فیصد ووٹ حاصل کر کے مخالفین پر برتری حاصل کر لی
انہوں نے کہا انتخابات کے غیر سرکاری نتائج واضح ہوچکے ہیں جن کے مطابق قوم نے صدارتی فرائض کے لیے مجھ پر اعتماد کیا ہے
شیئرینگ :
رجب طیب اردوان نے ترکی کے صدارتی انتخابات میں اپنی کامیابی کا اعلان کردیا۔
غیرحتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق ووٹوں کی گنتی کا عمل مکمل ہوچکا ہے اور صدر رجب طیب اردوان نے 53.8 فیصد ووٹ حاصل کر کے مخالفین پر برتری حاصل کر لی۔حزب اختلاف کے اہم صدارتی امیدوار محرم انجنے نے غیر سرکاری نتائج کے مطابق 30.1 فیصد ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔
طیب اردوان نے استنبول میں اپنی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کے غیر سرکاری نتائج واضح ہوچکے ہیں جن کے مطابق قوم نے صدارتی فرائض کے لیے مجھ پر اعتماد کیا ہے۔
انھوں نے جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی (اے کے پی) نے پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل کرلی ہے۔خیال رہے کہ انتخابات میں اگر کوئی امیدوار 50 سے زائد ووٹ حاصل نہ کر پائے تو الیکشن کا دوسرا دور 8 جولائی کو ہوگا۔
قبل ازیں ترکی کے انتخابات میں 5 کروڑ 60 لاکھ مقامی شہریوں اور 30 لاکھ دیگر ممالک میں مقیم ترک شہریوں اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔
واضح رہے کہ ترکی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک ساتھ پارلیمانی اور صدراتی انتخابات ہو رہے ہیں۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں 1 لاکھ 80 ہزار بیلٹ باکس لگائے گئے تھے، ترکی کے مقامی وقت کے مطابق پولنگ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک جاری رہی۔
رائے عامہ کے جائزوں میں کہا گیا تھا کہ رجب طیب اردوان کی جیت کے واضح امکانات ہیں تاہم حزب اختلاف کے رہنما محرم اِنجے انہیں مشکل میں ڈال سکتے ہیں۔