تاریخ شائع کریں2018 24 June گھنٹہ 22:17
خبر کا کوڈ : 338790

ٹرمپ کے ایران مخالف اقدامات سے ایران کو ہی فائدہ ہو گا

امریکہ نے اپنے خیال میں اقتصادی جنگ شروع کی ہے لیکن شکست کھائے گا
امریکی سمجھتے ہیں کہ وہ اپنی اقتصادی جنگ کے ذریعے ایران کی معیشت کو تباہ کر دیں گے تاہم وہ اس میں بھی کبھی کامیاب نہیں ہو سکیں گے
ٹرمپ کے ایران مخالف اقدامات سے ایران کو ہی فائدہ ہو گا
ایران کے نائب صدر اسحاق جہانگیری نے کہا ہے کہ امریکہ نے اپنے خیال میں ایران کے خلاف ایک نئی اقتصادی جنگ شروع کی ہے مگر وہ اس جنگ میں بھی شکست کھائے گا۔ دوسری طرف ایران کے وزیر خارجہ مجمد جواد ظریف نے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کے ایران مخالف اقدامات کے نتیجے میں تہران کو فائدہ ہو گا۔

ایران کے نائب صدر اسحاق جہانگیری نے مجلس شورائے اسلامی کے اتوار کے روز کے کھلے اجلاس میں تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ امریکہ نے اپنے خیال میں ایران کے خلاف ایک نئی اقتصادی جنگ شروع کی ہے مگر وہ اس جنگ میں بھی شکست کھائے گا۔

انھوں نے کہا کہ امریکی سمجھتے ہیں کہ وہ اپنی اقتصادی جنگ کے ذریعے ایران کی معیشت کو تباہ کر دیں گے تاہم وہ اس میں بھی کبھی کامیاب نہیں ہو سکیں گے۔

ایران کے نائب صدر نے اندرونی اتحاد کو امریکہ کی سازشوں کے مقابلے کی راہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ سمجھتے ہیں کہ اقتصادی دباؤ ڈال کر ایران کو اپنی منمانی کے مذاکرات پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ امریکہ، ایران کی صنعت و تجارت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہا ہے اور یہ ایسی حالت میں ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکہ کی سازش کا مقابلہ کرنے کے لئے تمام ضروری فیصلے کر لئے ہیں۔

امریکی صدر ٹرمپ نے آٹھ مئی کو ایران کے خلاف بے بنیاد الزامات کی تکرار اور ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ تین سے چھے ماہ کے اندر ایران کے خلاف تمام پابندیوں کو بحال کر دیا جائے گا۔

دوسری جانب ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے امریکی صدر ٹرمپ کے غیر منطقی اقدامات منجملہ ایٹمی معاہدے سے علیحدگی کے فیصلے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ کے منفی اقدامات ایران کے مفاد میں واقع ہوں گے۔ انھوں نے اتوار کے روز ایران کے ایوان تجارت کے اراکین کے ساتھ ایک مشترکہ اجلاس میں امریکہ کا اسٹریٹیجک مقصد ایٹمی معاہدے سے ایران کی علیحدگی قرار دیا اور کہا کہ ایران، دشمن کا مقصد بخوبی سمجھتا ہے تاہم اس کا مطلب یہ بھی نہیں ہے کہ ایران کسی بھی حالت میں ایٹمی معاہدے سے نہیں نکلے گا۔

محمد جواد ظریف نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ امریکیوں نے ایران کے خلاف شدید دباؤ کا دور شروع کیا ہے، کہا کہ ماضی میں امریکی وائٹ ہاؤس میں براجمان تھے اور یورپ اور دیگر علاقوں میں ان کے اتحادی امریکی مطالبات پر عمل کرتے ہوئے ایران کے خلاف پابندیاں لگا رہے تھے مگر اب وہ دور ختم ہو چکا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ یورپ کی چھوٹی چھوٹی کمپنیاں اقتصادی مشکلات اور یورپ کے ساتھ ایران کے لین دین کی کلیدی حیثیت رکھتی ہیں اور یہ کمپنیاں، یورپی ملکوں کی معیشت کو حرکت میں لانے کے ایسے موٹر کی مانند ہیں جو بڑی کمپنیوں کا بھی متبادل بن سکتی ہیں۔

محمد جواد ظریف نے مغربی ذرائع ابلاغ کی جانب سے ایران کے خلاف ماحول سازگار بنائے جانے کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ روئیٹرز نیوز ایجنسی، ایران کے اقتصادی و معیشت کے خلاف روزانہ تقریبا پچاس خبریں تیار کرتی ہے بنابریں اس سلسلے میں ہوشیاری کا مظاہرہ کئے جانے کی ضرورت ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایران کے نجی شعبوں میں سرگرم عمل کارکنوں کو ملک کی اقتصادی ترقی اور آگے کی طرف بڑھنے کے حقیقی موٹر سے تعبیر کیا۔
https://taghribnews.com/vdcjhoetyuqetaz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ