تاریخ شائع کریں2018 20 June گھنٹہ 18:53
خبر کا کوڈ : 338141

غاصب صہیونی فوج کا غزہ میں فضائی حملہ

غاصب صہیونی فوج کے لڑاکا طیاروں کی جانب سے بدھ کی صبح غزہ کی پٹی پر شدید بمباری
فلسطینی علاقوں میں 25 مقامات پر شدید بمباری کی گئی، جس کے نتیجے میں 4 فلسطینی زخمی ہوگئے۔
غاصب صہیونی فوج کا غزہ میں فضائی حملہ
غاصب صہیونی فوج کے لڑاکا طیاروں کی جانب سے بدھ کی صبح غزہ کی پٹی پر موجود فلسطینی علاقوں میں 25 مقامات پر شدید بمباری کی گئی، جس کے نتیجے میں 4 فلسطینی زخمی ہوگئے۔

پریس ٹی وی کی رپورٹ میں مقامی افراد کے حوالے سے بتایا گیا کہ بمباری کی آوازیں اس قدر شدید تھیں کہ انہیں محسوس ہوا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے 2014 میں کی جانے والی فضائی کارروائی جیسا کوئی حملہ کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 2014 میں اسرائیلی افواج نے غزہ کی ساحلی پٹی پر شدید بمباری کی تھی جس کے نتیجے میں 2 ہزار 2 سو زائد فلسطینی جاں بحق ہوگئے تھے۔

اس حوالے سے الجزیرہ کا کہنا ہے کہ بدھ کی صبح کی جانے والی فضائی کارروائی کے بارے میں اسرائیلی فوج نے دعوٰی کیا کہ حماس کی جانب سے اسرائیلی علاقوں میں 45 راکٹ فائر کیے گئے تھے، جس کے جواب میں یہ کارروائی کی گئی، تاہم کوئی جانی نقصان دیکھنے میں نہیں آیا۔

واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے گزشتہ کئی ہفتوں کے دوران فلسطین میں متعدد فضائی حملے کیے گئے جنہیں اسرائیل نے جوابی کارروائی کا شاخسانہ قرار دیا۔

حالیہ کچھ دنوں میں غزہ کے علاقے سے ایسی کئی پتنگیں اور غبارے اسرائیل کی جانب اڑائے گئے جن کے ساتھ جلتے ہوئے انگارے منسلک کیے جاتے تھے، جس کے باعث اسرائیلی علاقے میں کئی مقامات پر آگ بھڑک اٹھی، جبکہ ان کارروائیوں کے جواب میں بھی اسرائیلی فوج نے حماس کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے تھے۔

عرب نیوز کے مطابق غزہ کے سرحدی علاقوں میں ہونے والے احتجاج پر اسرائیل کی جانب سے کیے جانے والے حملوں میں 30 مارچ 2018 سے اب تک 127 فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ ہر جمعے کو منعقدہ مظاہروں پر کی جانے والی اسرائیلی جارحانہ کارروائیوں کے باعث بین الاقوامی برادری کی توجہ بھی اس صورتحال کی جانب مبذول ہوچکی ہے۔

اس ضمن میں فلسطینی موقف یہ ہے کہ یہ مظاہرے فلسطینیوں کی جانب سے اپنے علاقوں میں واپس لوٹنے کا حق مانگنے کے لیے کیے جارہے ہیں جن کے خاندانوں کو 70 سال قبل اسرائیل کے قیام کے پیش نظر زبرستی نکال دیا گیا تھا۔
دوسری جانب اسرائیل کا موقف یہ ہے کہ مظاہروں کا انعقاد حماس کی جانب سے کیا جارہا ہے جس کا غزہ پر کنٹرول ہے اور وہ اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹانا چاہتی ہے، اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس جان بوجھ کر تشدد کی آگ کو بھڑکا رہی ہے۔

خیال رہے کہ غزہ میں تقریباً 20 لاکھ افراد رہائش پذیر ہیں جس کی اکثریت ان لوگوں پر مشتمل ہے جو موجودہ اسرائیل کے قیام کے لیے ان علاقوں سے دربدر کیے گئے تھے، اس خطے پر تقریباً ایک دہائی سے حماس کی گرفت ہے جس کی اس عرصے میں اسرائیل کے ساتھ 3 باقاعدہ جنگیں بھی ہوچکی ہیں۔
https://taghribnews.com/vdcjxoetvuqetvz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ