تاریخ شائع کریں2018 29 May گھنٹہ 15:32
خبر کا کوڈ : 333899

اقوام متحدہ کارکردگی پیش کرنے میں ناکام دکھائی دے رہا ہے

ایک عالمی ادارے کے عنوان سے اقوام متحدہ نے اپنی وہ ذمہ داریاں ادا نہیں کی جو اسے ادا کرنی چاہیں تھیں
قوام متحدہ جیسا عالمی ادارہ چند بڑی طاقتوں کے ہاتھوں اسیر بنا ہوا ہے اور امریکہ کے موجودہ صدر ٹرمپ تو اب کھلم کھلا کہتے ہیں کہ امریکہ اقوام متحدہ کو فنڈ دیتا ہے لہذا اقوام متحدہ کو امریکی مفادات کے مطابق عمل کرنا ہوگا
اقوام متحدہ کارکردگی پیش کرنے میں ناکام دکھائی دے رہا ہے
اقوام متحدہ کا ارادہ عالمی سطح پر اپنے غیر جانبدارانہ کارکردگی پیش کرنے میں ناکام دیکھائی دے رہا ہے۔

تقریب نیوز ایجنسی کے مطابق پاکستان کے ممتاز تجزیہ نگار اور دانشور صدرالدین صدر نے کہا ہے کہ دنیا میں پائے جانے والے مختلف مسائل کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ ایک عالمی ادارے کے عنوان سے اقوام متحدہ نے اپنی وہ ذمہ داریاں ادا نہیں کی جو اسے ادا کرنی چاہیں تھیں، بلکہ بہت سارے مواقع پر اقوام متحدہ کا ادارہ جانبدار نظر آتا ہے۔

پاکستان کے معروف تجزیہ نگار اور صحافی صدرالدین صدر نے حالیہ برسوں میں دنیا کے مختلف ملکوں میں رونما  ہونے والے واقعات میں اقوام متحدہ کے جانبدارنہ کردار کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ جیسا عالمی ادارہ چند بڑی طاقتوں کے ہاتھوں اسیر بنا ہوا ہے اور امریکہ کے موجودہ صدر ٹرمپ تو اب کھلم کھلا کہتے ہیں کہ امریکہ اقوام متحدہ کو فنڈ دیتا ہے لہذا اقوام متحدہ کو امریکی مفادات کے مطابق عمل کرنا ہوگا۔

پاکستان کے ممتاز تجزیہ نگار اور دانشور صدرالدین صدر نے رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے اپنے حالیہ خطاب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اقوام متحدہ کے کردار کو نامناسب اور امریکی اثر رسوخ سے متاثر قرار دیتے  ہوئے فرمایا تھا کہ کچھ عرصہ قبل اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے یمن کے عوام کے خلاف سعودی عرب کے جنگی جرائم کی مذمت کرنے کے محض ایک روز کے بعد اپنا بیان واپس لے لیا تھا اور اس قسم کی مثالوں سے پتہ چلتا ہے کہ اقوام متحدہ امریکہ اور خلیج فارس کے قارونوں کے دباؤ میں ہے۔

پاکستان کے معروف دانشور اور ممتاز تجزیہ نگار و صحافی صدرالدین صدر نے کہا کہ اسلامی ملکوں کے حوالے سے اقوام متحدہ کا کردار غیر مناسب اور مکمل طریقے سے جانبدارانہ ہے اور یہ عالمی ادارہ ملکوں کے حقوق کا ضامن نہیں ہے، عراق، شام، فلسطین ہو یا افغانستان کہیں پر بھی اقوام متحدہ نے اپنی ذمہ داریوں پر عمل نہیں کیا ہے، دنیا میں لاکھوں بے گناہ انسانوں کو خاک و خون میں غلطاں کردیا جاتا ہے اقوام متحدہ صرف ایک بیان جاری کر کے رہ جاتا ہے اور کو عملی اقدام انجام نہیں دیتا، فلسطین کی مثال سب کے سامنے ہے آئے دن سرزمین فلسطین خون سے رنگین کردی جاتی ہے لیکن کوئی بھی مظلوم فلسطینیوں کی مدد کو نہیں آتا اور اگر اقوام متحدہ میں فلسطینیوں کے حق میں کوئی قرارداد پیش بھی کی جاتی ہے اسے امریکہ ویٹو کردیتا ہے اور فلسطینیوں کے قتل عام کو اسرائیل کا حق قرار دیدیتا ہے جو سراسر ظلم ہے۔

پاکستان کے ممتاز تجزیہ نگار صدرالدین صدر نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے اداروں کی سامراجی طاقتوں سے وابستگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی حقوق کے اداروں نے امریکہ اور اسرائیل کے وحشیانہ جرائم اور یمن میں سعودی عرب کے مجرمانہ اور ظالمانہ اقدامات پر خاموشی اختیار کر رکھی اور کوئی ردعمل نہیں دکھا رہے اور  اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے مظلوم کی حمایت کے بجائے ظالموں اور جابروں کے طرفدار بنے ہوئے ہیں۔
پاکستان کے ممتاز تجزیہ نگار صدرالدین صدر نے کہا ہے کہ ساری دنیا انسانی حقوق کے حوالے سے مغرب اور اقوام متحدہ جیسے عالمی اداروں کے دوغلے رویّوں کا مشاہدہ کررہی ہے اور ان کی مجرمانہ خاموشی سے یہ نتیجہ نکال رہی ہے کہ ان کی ڈکشنری میں انسانی حقوق کے معنی صرف مغرب کے مفادات ہیں۔

پاکستان کے معروف تجزیہ نگار اور دانشور صدرالدین صدر نے دنیا میں جاری ظلم و ستم اور جرائم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کو اب اپنا قبلہ درست کرنا پڑے گا، کیونکہ دنیا کے عوام بیدار ہورہے ہیں اور وہ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ کیا وجہ ہے کہ دنیا میں ظلم و ستم کے سدباب اور جنگوں کو روکنے میں اقوام متحدہ ناکام ہے۔

صدرالدین صدر نے کہا کہ اقوام متحدہ کو اگر درست سمت کا تعیّن کرنا ہے تو بڑی طاقتوں کے چنگل سے آزاد ہونا پڑے گا اور غیر جانبدارانہ کردار ادا کرنا ہوں اور ویٹو کے غلط استعمال کے لئے نئے قوانین وضع کرنے ہوں گے کیونکہ ویٹو کے غلط استعمال کی وجہ سے دنیا کی آزاد مشن قوموں کے حقوق کو سلب کرلیا جاتا ہے جو خود ایک طرح کا ظلم ہے۔
https://taghribnews.com/vdceox8xojh8xvi.dqbj.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ