ٹیکساس دہشتگردانہ واقعے میں جاں بحق ہونے والی سبیکا سپرد خاک
اے ایس ایف اہل کاروں نے سبیکا کی میت کو سلامی دی/ بڑی تعداد میں سیاسی رہنماؤں اور شہریوں کی شرکت
جمعہ 18 مئی کو اسکول میں دمیتری پارگورٹسز نامی طالب علم نے فائرنگ کردی ، جس کے نتیجے میں سبیکا سمیت 9 طلبہ اور ایک استاد ہلاک ہوگئے
شیئرینگ :
امریکی ریاست ٹیکساس کے ہائی اسکول میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی پاکستانی طالبہ سبیکا عزیز شیخ کو آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق ٹیکساس اسکول فائرنگ میں جاں بحق پاکستانی طالبہ سبیکہ شیخ کی میت ترکش ایئرلائن کی پروازٹی کے 708 کے ذریعے کراچی ایئر پورٹ پہنچی، جہاں اے ایس ایف اہل کاروں نے سبیکا کی میت کو سلامی دی، جس کے بعد میت کو سبیکہ کے گھر منتقل کردیا گیا۔ بعد ازاں سبیکہ کی نمازِجنازہ یونیورسٹی روڈ پر واقع حکیم سعید گراؤنڈ میں ادا کی گئی، نمازِجنازہ کی امامت وفاقی اردو یونیورسٹی کی مسجد کے مولانا حافظ اقبال نے کرائی۔
نمازجنازہ میں سبیکا کے اہل خانہ اور رشتے داروں کے علاوہ گورنرسندھ محمد زبیر، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال سمیت بڑی تعداد میں سیاسی رہنماؤں اور شہریوں نے شرکت کی، اس موقع پرسیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ نمازجنازہ کی ادائیگی کے بعد سبیکا کوشاہ فیصل کالونی میں واقع عظیم پورہ قبرستان میں آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا۔
17 سالہ سبیکا شیخ کا تعلق کراچی سے تھا اور وہ 21 اگست کو امریکی اسکالرشپ پروگرام کے تحت 10 ماہ کے لیے امریکا گئی تھی، ریاست ٹیکساس کے سینٹا فے ہائی اسکول میں تعلیم حاصل کرہی تھیں، جمعہ 18 مئی کو اسکول میں دمیتری پارگورٹسز نامی طالب علم نے فائرنگ کردی ، جس کے نتیجے میں سبیکا سمیت 9 طلبہ اور ایک استاد ہلاک ہوگئے، سبیکا بڑی بڑی خواب آنکھوں میں سجائے امریکا گئی تھی اور اسے 9 جون کو وطن واپس آنا تھا لیکن شائد خوابوں کی تکمیل سبیکا کے مقدرمیں نہ تھی۔
طلبہ نے آسٹریلوی وزیراعظم کی اسرائیل اور غزہ کے بارے میں پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی اور آسٹریلوی حکومت سے غزہ میں تشدد کی شدید مذمت کرنے کا مطالبہ کیا۔