تاریخ شائع کریں2018 21 March گھنٹہ 17:37
خبر کا کوڈ : 319788

ایرانی ثقافت اور تہذیب امن و بھائی چارے پر مبنی ہے

نوروز کے موقع پر خاندان اور دوست ایک دوسرے سے ملتے ہیں جس کا مقصد گزشتہ سال کا الوداع اور آنے والے سال کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کرنا ہے
غلام علی خوشرو نے کہا کہ انسانی کی زندگی بھی بہار جیسی قلیل مدت اور دائمی نہیں لہذا اس قلیل وقت اور زندگی کے سنہری موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نیک کام کرنے چاہئیں
ایرانی ثقافت اور تہذیب امن و بھائی چارے پر مبنی ہے
اقوام متحدہ میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے نوروز کو ایرانی ثقافت کے طویل اور پائیدار روائت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری ثقافت اور تہذیب امن و بھائی چارے اور مزاحمت پر مبنی ہے.

غلام علی خوشرو نے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں بین الاقوامی جشن نوروز کے حوالے سے منعقدہ ایک خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوروز کے موقع پر خاندان اور دوست ایک دوسرے سے ملتے ہیں جس کا مقصد گزشتہ سال کا الوداع اور آنے والے سال کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کرنا ہے.

انہوں نے مزید کہا کہ نوروز تہوار میں عظیم ایرانی شاعر حافظ شیرازی کے اشعار کو بڑی اہمیت حاصل ہے. حافظ کے اشعار پر مشتمل کتابیں اکثر ایرانی گہروں میں موجود ہیں.

غلام علی خوشرو نے کہا کہ انسانی کی زندگی بھی بہار جیسی قلیل مدت اور دائمی نہیں لہذا اس قلیل وقت اور زندگی کے سنہری موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نیک کام کرنے چاہئیں.

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مال اور دولت سے نہیںبلکہ صرف محبت، نیکی اور بھائی چارے کے ذریعے سے ہی زندی کو حسین بنایا جاسکتا ہے.

یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایران میں نئے سال کے آغاز کے ساتھ جشن نوروز کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے. نوروز ایران کے قدیم اور قومی تہوار ہے جسے منانے کے لئے تمام ایرانی نسل اور قومی گروہ ایک ہوتے ہیں.

تمام ایرانی عوام چھوٹے بڑے جوان اور بوڑھے جشن نوروز کو قومی شور و جذبے کے ساتھ مناتے ہیں. ان ایام میں سرکاری چھوٹیاں بھی ہوتی ہیں اور اس دوران ایرانی عوام مختلف شہروں کی سیر کے لئے نکلتے ہیں.

ایران میں نئے سال یا نوروز کا جشن تیرہ دن تک منایا جاتا ہے اور عام تعطیل ہوتی ہے. ان چھٹیوں کا 13واں دن منحوس مانا جاتا ہے اور خاندان کے افراد اس دن گھر چھوڑ کر باہرنکل جاتے ہیں اور پورا دن گھر سے باہر کھانے پینے اور کھیلنے کودنے میں گزار دیتے ہیں اور اس طرح وہ اپنی تعطیلات کا اختتام مناتے ہیں.

نوروز کی ایک دلچسپ رسم یہ ہے کہ لوگ سال کے آغاز پر اپنے گھروں میں ایک خصوصی دسترخوان بچھاتے ہیں جس پر سات مختلف اور مخصوص اشیاء رکھی جاتی ہیں جن کا نام حروف تہجی کے مطابق "س” سے شروع ہوتا ہے. اس رسم کو "ھفت سین ” کا نام دیا جاتا ہے.

نوروز 12 ممالک ميں منايا جاتا ہے جن میں اسلامی جمہوريہ ايران، پاکستان، ترکی، آذربائيجان، بھارت، ازبکستان، کرغستان، قازقستان، افغانستان، ترکمانستان، تاجکستان اور عراق شامل ہيں.
https://taghribnews.com/vdcfc1dmcw6dyea.k-iw.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ