تاریخ شائع کریں2018 19 March گھنٹہ 13:05
خبر کا کوڈ : 319267

افغانستان میں امن کے امکانات پہلے سے زیادہ روشن ہیں

جنگ میں بہت خون بہہ چکا اور ہر سال 10 ہزار کے قریب لوگ قتل کردیے جاتے، جسے اب روکنا ہوگا
ہمارے پاس گلبدین حکمت یار کی مثال موجود ہے، جنہیں نہ صرف سیاسی سیٹ اپ میں جگہ دی گئی بلکہ ان کا نام اقوام متحدہ کی دہشت گردوں کی فہرست سے بھی نکال دیا گیا
افغانستان میں امن کے امکانات پہلے سے زیادہ روشن ہیں
امریکا میں مقیم پاکستان کے سفیر اعزاز احمد چوہدری نے کہا ہے کہ ظاہری طور پر پاکستان مستقبل میں افغان سیٹ اپ کا حصہ بننے کے لیے طالبان قیادت کی شمولیت پر زور دے رہا ہے کیونکہ کابل اور واشنگٹن افغانستان سے عسکریت پسندی کو ختم کرنے کی کوششیں بڑھا رہے ہیں۔

واشنگٹن میں خواتین کے خارجہ پالیسی گروپ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’ ہمارے پاس گلبدین حکمت یار کی مثال موجود ہے، جنہیں نہ صرف سیاسی سیٹ اپ میں جگہ دی گئی بلکہ ان کا نام اقوام متحدہ کی دہشت گردوں کی فہرست سے بھی نکال دیا گیا، لہٰذا اس طرح کے انتظامات طالبان کے لیے بھی کیے جاسکتے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ ہم جانتے ہیں کہ اب بہت کچھ درست ہورہا اور اس پیش کش پر طالبان کی جانب سے غور کیا جارہا لیکن ہم نے اس مذاکرات کی پیش کش کا کوئی عوامی جواب نہیں دیکھا جو حیران کن ہے‘

اعزاز چوہدرہی نے کہا کہ ان اقدامات کی روشنی میں اب امن کے امکانات پہلے سے زیادہ روشن ہیں اور ہر طرف سے مثبت اشارے مل رہے ہیں اور ہم ان کوششوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان میں مذاکراتی عمل پر زور دیا کیونکہ وہ سمجھتا ہے کہ اس معاملے میں فوجی حل عمل نہیں کرے گا۔

پاکستانی سفیر نے کہا کہ اس جنگ میں بہت خون بہہ چکا اور ہر سال 10 ہزار کے قریب لوگ قتل کردیے جاتے، جسے اب روکنا ہوگا۔
https://taghribnews.com/vdch-wnxq23nzid.4lt2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ