یورپی ممالک، امریکہ کو جوہری معاہدے کی پاسداری پر قائل کرے: عراقچی
ایران کو پابندیوں کے خاتمے سے متعلق ثمرات سے مستفید ہونا چاہئے:یورپی یونین
جوہری معاہدے کے نفاذ کا تسلسل اور پابندیوں کا خاتمہ جاری رہے اور ایران کو اس کے ثمرات ملنا چاہئے
:عراقچی
شیئرینگ :
اعلی ایرانی سفارتکار نے یورپی یونین کی جانب سے ایران کے خلاف ممکنہ نئی پابندیوں سے متعلق مغربی میڈیا کی افواہوں پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ یورپ جوہری معاہدے کے مکمل نفاذ اور پابندیوں کے خاتمے کا تسلسل جاری رکھنے کا خواہاں ہے.
سید عباس عراقچی جو گزشتہ دنوں جوہری معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے اجلاس میں شرکت کے لئے ویانا آئے تھے،
انہوں نے ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد ہونے کی افواہوں پر اپنے ردعمل میں مزید کہا کہ یورپی حکام نے دوطرفہ ملاقاتوں اور مشترکہ کمیشن کے اجلاس میں اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ ایران جوہری معاہدے کے حامی ہیں.
عراقچی نے کہا کہ اجلاس کے اختتامی بیان میں بھی اس مؤقف کو دہرایا گیا کہ جوہری معاہدے کے نفاذ کا تسلسل اور پابندیوں کا خاتمہ جاری رہے اور ایران کو اس کے ثمرات ملنا چاہئے.
انہوں نے مزید کہا کہ یورپی حکام بشمول یورپی یونین کی خاتون نمائندہ نے صرف جوہری معاہدے کے نفاذ کو جاری رکھنے پر زور نہیں دیا بلکہ ان کا یہ بھی مطالبہ تھا کہ ایران کو پابندیوں کے خاتمے سے متعلق ثمرات سے مستفید ہونا چاہئے.
سید عباس عراقچی نے یورپی ممالک کو تجویز دی ہے کہ جوہری معاہدے پر عمل در آمد کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں اور امریکہ کو بھی اس معاہدے کی پاسداری پر قائل کرے.
اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ کی کمیٹی نے اعلان کیا ہے: غزہ کی گلیوں میں السنور کی موجودگی اور سرنگوں میں قیدیوں کے مرنے کا مطلب جنگ میں "اسرائیل" کی شکست ہے۔