سعودی عرب میں پہلی بار خواتین کی میراتھن دوڑ کا مقابلہ
ریس کے شرکاء نے تین کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا
مزنہ النصار نے اپنی جیت سے متعلق بتایا کہ اہل خانہ کی طرف سے میراتھن میں حصہ لینے پر کسی قسم کی پابندی عائد نہیں کی گئی
شیئرینگ :
سعودی عرب میں پہلی بار خواتین کی میراتھن دوڑ کے مقابلے کا اہتمام کیا گیا جس میں مزنہ النصار نے پہلی پوزیشن حاصل کی۔
مزنہ النصار نے اپنی جیت سے متعلق بتایا کہ اہل خانہ کی طرف سے میراتھن میں حصہ لینے پر کسی قسم کی پابندی عائد نہیں کی گئی اور نہ ہی کوئی رکاوٹ کھڑی کی گئی۔ میراتھن میں حصہ لینے والی تمام خواتین شرعی پردے کی مکمل طور پر پابند تھیں۔
مزنہ کا مزید کہنا تھا کہ وہ 2020 میں اولمپک کھیلوں کے دوران میراتھن میں سعودی عرب کی نمائندگی کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
واضح رہے کہ ہفتے کو سعودی عرب میں میراتھن کا اہتمام کیا گیا جس میں امریکا، تھائی لینڈ اور دیگر ملکوں کی خواتین سمیت 1500خواتین نے حصہ لیا۔
طلبہ نے آسٹریلوی وزیراعظم کی اسرائیل اور غزہ کے بارے میں پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی اور آسٹریلوی حکومت سے غزہ میں تشدد کی شدید مذمت کرنے کا مطالبہ کیا۔