نقیب اللہ محسود کا کیس صرف انکے خاندان کا نہیں بیس کروڑ عوام کا کیس ہے
شیئرینگ :
نقیب اللہ محسود کا کیس صرف انکے خاندان کا نہیں بیس کروڑ عوام کا کیس ہے سپریم کورٹ میں کیس چل رہا ہے اور سپریم کورٹ سے ہی امید ہے انشا اللہ سپریم کورٹ ہمیں انصاف دے گا.
نقیب اللہ محسود قتل کیس کا ٹرائیل کراچی عدالت جبکہ ازخود نوٹس کا کیس اسلام اباد سپریم کورٹ میں چلے گا جس کے لئے ہم نے باقاعدہ طور انیس رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں کراچی کے لئے الگ ٹیم جبکہ فاٹا، خیبر پختون خواہ اور اسلام آباد کے لئے اپنا ٹیم تشکیل دیا گیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز نقیب اللہ محسود کے والد محمد خان،ملک کرامت اللہ،ملک ہاشم خان،ملک عطا ء محمد خان اور دیگر نے کیا ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں نقیب اللہ محسود کو جس بے دردی سے قتل کیا اس کے غم میں نہ صرف محسود قبائل نے ساتھ دیا بلکہ پاکستان کے بیس کروڑ عوام نے بھی ساتھ دیا اور انکی نیت کی وجہ سے نقیب اللہ محسود کو وزیر اعظم نے نقیب اللہ کو سن اف نیشن (قوم کا بیٹا) قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ چند لوگ اس مہم اور احتجاج کو غلط رنگ دینا چاہتے ہیں احتجاج ہمارا جمہوری حق ہے اور اپنے حقوق کے لئے قانون آئین کے اندر رہ کر اپنا حق مانگے گے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا پر انکے دیت کے بارے کہانیاں صرف افواہ ہے ابھی تک نہ کوئی رابط ہوا اورنہ کسی کیساتھ راضی نامہ کی کوشش کی جا رہی ہے اور جو لوگ اس قسم کے باتیں کرتے ہیں یہ پروپیگنڈاہ ہے۔
طلبہ نے آسٹریلوی وزیراعظم کی اسرائیل اور غزہ کے بارے میں پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی اور آسٹریلوی حکومت سے غزہ میں تشدد کی شدید مذمت کرنے کا مطالبہ کیا۔