تاریخ شائع کریں2018 19 February گھنٹہ 18:19
خبر کا کوڈ : 313271

داعش سے متعلق خطرات بدستور موجود ہیں:جواد ظریف

یمن اور شام کے بحرانوں کا حل صرف مذاکرات کے ذریعے سے ممکن ہے.
محمد جواد ظریف کا پیر کے روز روسی دارالحکومت ماسکو میں 'ولدائی انٹرنیشنل ڈسکشن کلب' کی عالمی کانفرنس سے خطاب
داعش سے متعلق خطرات بدستور موجود ہیں:جواد ظریف
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ داعش نے عراق اور شام کے جن علاقوں پر قبضہ جمایا تھا وہ اب اس کے زیر تسلط نہیں مگر اس کے باوجود داعش سے متعلق خطرات بدستور موجود ہیں.

ان خیالات کا اظہار محمد جواد ظریف نے پیر کے روز روسی دارالحکومت ماسکو میں 'ولدائی انٹرنیشنل ڈسکشن کلب' کی عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا.

ظریف نے اس موقع پر انتہاپسندی اور دہشتگردی کے خاتمے کے لئے اجتماعی تعاون پر زور دیا.دہشتگردی کے خلاف عراق اور شام کی حکومتوں کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ یمن اور شام کے بحرانوں کا حل صرف سیاسی اور مذاکرات کے ذریعے سے ممکن ہے.

ظریف نے مزید بتایا کہ یمن کے مسئلے کے آغاز سے یہ تصور کیا گیا کہ فوجی جارحیت سے اس بحران پر قابو پالیا جائے گا جبکہ یمن میں صورتحال مزید بگڑ گئی.

انہوں نے کہا کہ یمن میں جاری بحران چوتھ سال میں داخل ہوگیا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ فوجی طریقے سے اس ملک میں جاری بحران کو حل نہیں کیا جاسکتا بلکہ اس کا حل تمام فریقین کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہے.

محمد جواد ظریف نے مزید کہا کہ سب کو یہ بات ماننی پڑے گی کہ خلیج فارس کے خطے میں اجارہ داری کی کوئی گنجائش نہیں ہے بلکہ اس علاقے میں قیام امن و سلامتی کے لئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا.
https://taghribnews.com/vdcguw9wqak9qx4.,0ra.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ