نائیجیریا میں ہزاروں افراد کا شیخ زکزکی کی غیر قانونی گرفتاری پر احتجاج
مظاہرے میں لاکھوں افراد نے شرکت کی اور اپنے مذہبی رہنما شیخ زکزکی اور انکی اہلیہ کی غیر قانونی قید اور نظر بندی کو ختم کئے جانے کا مطالبہ کیا
دو سال پہلے نائیجیرا کی فوج نے زاریا شہر میں شیخ ابراہیم زکزکی کی رہائش گاہ اور امام بارگاہ پر حملہ کر کے انہیں انکی اہلیہ سمیت گرفتار کرلیا تھا اور اسکے بعد کافی عرصے تک انکے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی گئی تھی
شیئرینگ :
نائیجیریا میں ہزاروں افراد نے ایک بار پھر اپنے رہنما شیخ زکزکی کی غیر قانونی گرفتاری پر احتجاج کیا ہے۔
تقریب خبر رساں ایجنسی کے مطابق نائیجیریا کے دارالحکومت ابوجا میں ہزاروں افراد نے ایک بار پھر بڑے پیمانے پر مظاہرے کر کے اپنے رہنما شیخ زکزکی کی غیر قانونی گرفتاری پر اعتراض کیا ہے۔
نائیجیریا کی اسلامی مزاحمت تنظیم کے ایک رکن ابو حامد نے ہمارے نمائندے سے بات کرتے ہوئے خبر دی ہے کہ اس مظاہرے میں لاکھوں افراد نے شرکت کی اور اپنے مذہبی رہنما شیخ زکزکی اور انکی اہلیہ کی غیر قانونی قید اور نظر بندی کو ختم کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ان مظاہروں سے پہلے شیخ ابراہیم زکزکی کے نمائندے شیخ قاسم سوکوتو کی نماز جنازہ بھی پڑھی گئی جنہیں ایک اور مظاہرے کے دوران گولیاں مار کر شہید کردیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ دو سال پہلے نائیجیرا کی فوج نے زاریا شہر میں شیخ ابراہیم زکزکی کی رہائش گاہ اور امام بارگاہ پر حملہ کر کے انہیں انکی اہلیہ سمیت گرفتار کرلیا تھا اور اسکے بعد کافی عرصے تک انکے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔
اس حملے میں شیخ ابراہیم زکزکی کے تین صاحبزادوں سمیت ۳۵۰ کے لگ بھگ عزادار شہید کردیئے گئے تھے۔
طلبہ نے آسٹریلوی وزیراعظم کی اسرائیل اور غزہ کے بارے میں پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی اور آسٹریلوی حکومت سے غزہ میں تشدد کی شدید مذمت کرنے کا مطالبہ کیا۔