ترکی کی معروف مذہبی اور ثقافتی شخصیت محمد گورمز کی آیت اللہ اراکی سے ملاقات
آیت اللہ اراکی کی ایران اور ترکی کے علماء کے ایک ساتھ کام کرنے پر تاکید
ترکی کی معروف مذہبی اور ثقافتی شخصیت محمد گورمز نے وحدت کانفرنس کے دوران مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی کے سربراہ آیت اللہ محسن اراکی سے ملاقات اور گفتگو کی
شیئرینگ :
ترکی کی معروف مذہبی اور ثقافتی شخصیت محمد گورمز نے وحدت کانفرنس کے دوران مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی کے سربراہ آیت اللہ محسن اراکی سے ملاقات اور گفتگو کی۔
تقریب نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اس دو طرفہ ملاقات میں آیت اللہ اراکی نے نبی اکرم کی ولادت کی مبارکبارد دیتے ہوئے اسلامی امتوں کے درمیان وحدت اور اسی طرح دنیائے اسلامی کے علماء کے مزید تعاون خاص طور سے ترکی اور ایران کے علما کو ایک ساتھ کام کرنے کی تاکید کی۔
انھوں نے اظہار کیا: جس طرح کہ ایران اور ترکی کی حکومتیں ایک دوسرے کے ساتھ دو طرفہ تعاون میں مختلف سطحوں جیسے سیاسی وغیرہ پر کام کر رہی ہیں، ان دو ممالک کے علما بھی ایک دوسرے سے تعاون کرکے مشترکہ کاموں کو انجام تک پہنچائیں۔
مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی کے سربراہ نے ایران اور ترکی کی سابقہ تاریخ اور ان دو ممالک کی ثقافتی قرابتداری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، کہا: ان دو ممالک کے بعض دینی اور مذہبی مسائل ایک دوسرے کے مانند ہیں، اگر ان دو ممالک کے علماء مزید تعاون کریں تو انہیں برطرف کیا جا سکتا ہے۔
آیت اللہ اراکی نے مزید کہا: البتہ یہ ہماہنگی اور تعاون عملی صورت میں ہونا چاہیے، ایسا نہ ہو کہ صرف اتحاد اور تعاون کے بارے میں صرف باتیں کی جائیں؛ ایک ادارے کی بنیاد رکھی جاسکتی ہے جس کے ذریعے علماء اپنے تعاون کو جاری رکھ سکتے ہیں۔
اس ملاقات میں ترکی کے مذہبی ادارے دیانت آرگنائزیشن کے سابق سربراہ گورمز رییس نے ایران اور ترکی کے علما کے تعاون پر زور دیتے ہوئے کہا: وحدت سیاسی سے زیادہ دلوں میں وحدت ایجاد ہونی چاہئیے۔
اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ کی کمیٹی نے اعلان کیا ہے: غزہ کی گلیوں میں السنور کی موجودگی اور سرنگوں میں قیدیوں کے مرنے کا مطلب جنگ میں "اسرائیل" کی شکست ہے۔