تاریخ شائع کریں2017 28 November گھنٹہ 14:18
خبر کا کوڈ : 296150

عالمی وحدت اسلامی کانفرنس استقامتی محاذ کو تقویت پہچانے کا بہترین موقع

آج ہم خطے کی تاریخ کو ایک نئے مرحلےمیں داخل ہوتا دیکھ رہے ہیں
کانفرنس میں اسلامی ممالک کی برجستہ مذہبی، علمی شخصیات شرکت کریں گی جن میں اوقاف، مذہبی امور اور خارجہ امور سے تعلق رکھنے والے اعلیٰ حکام اور وزراء بھی شامل ہوں گے
عالمی وحدت اسلامی کانفرنس استقامتی محاذ کو تقویت پہچانے کا بہترین موقع
عالمی مجلس تقریب مذاہب اسلامی کے سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ عالمی وحدت اسلامی کانفرنس وحدت کی راہ میں اور عالمی استکبار کے مقابلے میں استقامتی محاذ کو تقویت پہچانے کا بہترین موقع اور عظیم اقدام ہے۔

تقریب خبر رساں ایجنسی کے مطابق عالمی مجلس تقریب مذاہب اسلامی کے سیکرٹری جنرل آیت اللہ محسن اراکی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے نشریاتی ادارے صدا و سیما کے سربراہ سے ملاقات کے بعد اس خبر رساں ادارے کے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ہم عالم اسلام خاص طور پر خطے میں جدید تبدیلیوں کا مشاہدہ کر رہے ہیں جس کی سب سے بڑی علامت استقامتی محور کی کامیابی ہے کہ جس کی وجہ سے عالم اسلام میں باہمی تعاون کی بہترین فضا قائم ہوئی ہے اور جس نے عالم اسلام میں وحدت و بھائی چارے کے پرچم کو پہلے سے کہیں زیادہ بلند کر دیا ہے۔

انہوں نے اکتیسویں عالمی وحدت اسلامی کانفرنس کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ۵ سے سات دسمبر کو منعقد ہونے والی اس کانفرنس میں دنیا کے ستر ممالک سے ایک سو پچاس سے زائد مہمان شرکت کریں گے۔

آیت اللہ اراکی نے مزید کہا کہ اس کانفرنس میں اسلامی ممالک کی برجستہ مذہبی، علمی شخصیات شرکت کریں گی جن میں اوقاف، مذہبی امور اور خارجہ امور سے تعلق رکھنے والے اعلیٰ حکام اور وزراء بھی شامل ہوں گے اور ان میں سے اکثر مہمان پہلی بار وحدت اسلامی کانفرنس میں شرکت کررہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج ہم خطے کی تاریخ کو ایک نئے مرحلےمیں داخل ہوتا دیکھ رہے ہیں جس کے لئے ہمیں پہلے سے کہیں زیادہ ہماہنگی کی ضرورت ہے اور عالم اسلام کا درد رکھنے والے استقامتی گروہوں کو چاہئے کہ وہ پہلے سے زیادہ باہمی تعاون کو فروغ دیں، اسی لئے عالمی وحدت اسلامی کانفرنس وحدت کی راہ میں اور عالمی استکبار کے مقابلے میں استقامت محاذ کو تقویت پہچانے کا بہترین موقع اور عظیم اقدام ہے۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات کی اتنی بڑی تعداد میں آمد اس بات کی دلیل ہے کہ عالم اسلام کا رجحان باہمی تعاون کی جانب بڑھ رہا ہے اور اب اسکی سب سے بڑی کوشش وحدت و بھائی چارہ ہے اور اس نے مصمم ارادہ کر لیا ہے کہ وہ عالمی استکبار سے مقابلہ کرے اور دشمن کے فرقہ واریت کے مذموم مقصد کو ناکام بنا دے۔
 
https://taghribnews.com/vdccpeqix2bqos8.c7a2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ