امریکہ کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ مجاہدین کو دہشت گرد کہے
امریکہ اپنے قیام سے لے کر اب تک ظالموں کے ساتھ اور مظلموں کے خلاف رہا ہے
دہشت گردوں کے حقیقی حامی کو مقاومت کے مجاہدین کو دہشت گرد کہنے کا کوئی حق نہیں،لبنان کے علماء
شیئرینگ :
لبنان کے شیعہ سنی علماٴنے اس بات کی تاکید کی ہے کہ دہشت گردوں کے حقیقی حامی کو مقاومت کے مجاہدین کو دہشت گرد کہنے کا کوئی حق نہیں
تقریب،خبررساں ایجنسی﴿تنا﴾ کے مطابق،لبنان کے علماٴ کے ایک گروہ نے امریکہ کے مجاہدین کو دہشت گرد قرار دینے کے اقدام کے خلاف اپنے شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے اور امریکہ کے اس بیان کی شدید مذمت کی ہے اس بیانیے میں کہا گیا ہے کہ افسوس اس بات کا ہے کہ جو ملک خود صہیونیوں کی جانب مائل ہو اور اس کی پرورش کر رہا ہوجبکہ مقاومت کے مجاہدین اپنے ملک کی آزادی کے لئے بے لوث اسرائیلی بربریت کا مقابلہ کررہے ہیں،امریکہ ان مجاہدین کو دہشتگرد کہہ رہا ہے اور ان کے خلاف کاروئی کرنے کا کہہ رہا ہے۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ، امریکہ اپنے قیام سے لے کر اب تک ظالموں کے ساتھ اور مظلموں کے خلاف رہا ہے ۔ اس بیانیے میں وضاحت کی گی ہے کہ، اگر دہشتگردوں کی فہرست تیار کرنا ہی ہے تو ہمیں اطمنان ہے کہ امریکہ کا نام اس فہرست میں سے پہلے ہوگاجو دہشتگردوں کی حامی ہیں کیونکہ اسرائیل کے تمام جرائم اور عراق میں تخریبی کاروئیوں اور ہزاروں افراد کے قتل عام کا ذمہ دار یہی ملک ہے۔
انھوں نے کہاں ہے کہ امریکہ دہشتگردوں کو بناتا ہے القاعدہ کا آغاز اس نے ہی کا ہے جو بعد میں جبھہ النصرہ اورداعش میں تبدیل ہوئی ،افغانستان کے ہزاروں افراد کے قتل میں یہی ملک ملوث ہے،اس کو یہ حق کس نے دیا کہ وہ بہادر مجاہدین کو دہشت گرد کہے۔
علماٴ کے اس گروہ نے کہا ہے کہ،رمضان شلح و شیخ عبدالعزیز کا نام بیلک لیسٹ میں ڈلوانا امریکہ کا کام ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ،فلسطین کی مقاومت وحدت ہے اورایک پرچم کے تحت ہے اور عرب ممالک کا سکوت امریکہ کی ہی سازش ہے کہ جو فلسطین کو خلع سلحہ کرکے اس پر دباو ڈالنا چاہتا ہے،انھوں نے امریکہ کے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔