امریکی وزیر خارجہ مائیک پمپیو نے ایک بار پھر کہا ہے کہ ایران کا خلائی اور میزائلی پروگرام سلامتی کونسل کی قرار داد کے منافی اور ایٹمی معاہدے کی ناکامی ہے۔
اپنے ایک ٹوئٹ میں امریکی وزیر خارجہ نے لکھا ہے کہ ایران کی جانب سے سیارے خلا میں بھیجنے کے حالیہ تجربے سے ثابت ہوگیا ہے کہ ایٹمی معاہدہ ایران کے میزائلی پروگرام کو روکنے میں ناکام ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کو رکوانے کے لیے تہران کے خلاف مزید پابندیاں عائد کیے جانے کی ضرورت ہے۔دوسری جانب امریکی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان رابرٹ پلاڈینو نے بھی ایران کے خلائی اور میزائلی پروگرام کے بارے میں بے بنیاد دعووں کا اعادہ کرتے ہوئے ایسی تمام سرگرمیاں فوری طر پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔اسلامی جمہوریہ ایران نے بارہا امریکہ اور مغربی ملکوں کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا میزائلی پروگرام دفاعی ہے جبکہ تہران کی خلائی تحقیقاتی سرگرمیاں مکمل طور پر عالمی قوانین اور ضابطوں کے مطابق ہیں اور ان سے اقوام متحدہ کی کسی بھی قرارداد کی خلاف ورزی نہیں ہوتی۔ایران یہ بھی واضح کرچکا ہے کہ اسے اپنے دفاع کے لیے کسی بھی ملک یا طاقت سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے۔