QR codeQR code

بیت المقدس کے بارے میں یکطرفہ فیصلے کی کوئی اہمیت نہیں

سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ قرارداد کو سلامتی کونسل کے زیادہ تر رکن ممالک کی حمایت حاصل ہے

17 Dec 2017 گھنٹہ 12:50

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن مماک کو ایک مجوزہ قرارداد کا مسودہ تقسیم کیا جا رہا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بیت المقدس کی حیثیت پر یکطرفہ فیصلے کی کوئی قانونی اہمیت نہیں ہے


اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن مماک کو ایک مجوزہ قرارداد کا مسودہ تقسیم کیا جا رہا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بیت المقدس کی حیثیت پر یکطرفہ فیصلے کی کوئی قانونی اہمیت نہیں ہے۔

روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق سنیچر کو تقسیم کی جانے والی اس مجوزہ قرارداد کے مسودے میں تمام ریاستوں سے کہا گیا ہے کہ وہ بیت المقدس میں اپنے سفارت خانے منتقل کرنے سے گریز کریں اور اس مجوزہ قرارداد میں یہ بھی کہا گیاہے کہ بیت المقدس کی حیثیت پر یکطرفہ فیصلے کو کالعدم قرار دیے دیا جائے۔ سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ قرارداد کو سلامتی کونسل کے زیادہ تر رکن ممالک کی حمایت حاصل ہے، لیکن امکان ہے کہ امریکہ قرارداد کو ویٹو کر دے گا۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قرارداد کی منظوری کے لیے کم از کم 9 رکن ممالک اور 5 مستقل ممالک کی حمایت درکار ہوتی ہے، جبکہ مستقل ممالک امریکہ، چین، فرانس، برطانیہ اور روس میں سے کوئی بھی اسے ویٹو کر کے مسترد کر سکتا ہے۔

اس سے پہلے گذشتہ ہفتے اسلامی ممالک کے تعاون کی تنظیم او آئی سی نے دنیا سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ بیت المقدس کو فلسطینی ریاست کے مقبوضہ دارالحکومت کے طور پر تسلیم کرے۔

واضح رہے کہ امریکہ دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے، جس نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا ہے۔ اس فیصلے پر امریکہ کو عالمی سطح پر شدید مذمت کا سامنا ہے،جس کے بعد دنیا کے مختلف ممالک میں اسرائیل، امریکہ مخالف اور فلسطین کے حق میں احتجاجی مظاہرے ہوئے اور مختلف فورمز پر اس فیصلے کی مذمت کی گئی ۔


خبر کا کوڈ: 299876

خبر کا ایڈریس :
https://www.taghribnews.com/ur/news/299876/بیت-المقدس-کے-بارے-میں-یکطرفہ-فیصلے-کی-کوئی-اہمیت-نہیں

تقريب خبررسان ايجنسی (TNA)
  https://www.taghribnews.com