غاصب صیہونی حکومت پر کامیابی فوجی ساز و سامان اور اسلحے کی بدولت نہیں ہوئی بلکہ یہاں بات فیصلے اور ارادے کی ہے
علمائے استقامت و مقاومت کی عالمی یونین کے سربراہ شیخ ماہر حمود نے کہا ہے کہ وہ تمام سازشیں کہ جو چاہے ریاض سے کی جا رہی ہوں یا تل ابیب سے بہت جلد ناکام ہوں گی۔
لبنان کے دارالحکومت بیروت میں منعقدہ دوسری بین الاقوامی علمائے استقامت و مقاومت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس طرح استقامتی گروہ غزہ اور لبنان میں کامیاب ہوئے اسی طرح ہم نے شام مشرقی لبنان اور عراق میں تکفیریوں پر کامیابی حاصل کی اور وہ وہ تمام سازشیں کہ جو چاہے ریاض سے کی جا رہی ہوں یا تل ابیب سے بہت جلد ناکام ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم شکست خوردہ ملتوں کو یہ کہنا چاہتے ہیں کہ وہ اپنے ماضی اور حال پر سنجیدگی سے غور و فکر کریں اور عزالدین قسام، عمر مختار، احمد یاسین، عباس الموسوی اور دیگر علمائے کرام کی زندگی کا بھی مطالعہ کریں اور دیکھیں کہ انہوں نے اسلامی امت کی بیداری اور انہیں مشکلات سے نجات دلانے کے لئے کتنی زحمتیں اٹھائی ہیں۔
شیخ حمود نے مزید کہا کہ غاصب صیہونی حکومت پر کامیابی فوجی ساز و سامان اور اسلحے کی بدولت نہیں ہوئی بلکہ یہاں بات فیصلے اور ارادے کی ہے غزہ نے دشمن کے ارادے کو نیست ونابود کر کے کامیابی حاص کی اور لبنان اپنی استقامت کی بدولت کامیاب ہوا۔
شیخ حمود نے مزید کہا کہ فلسطین مسلمانوں کا قبلہ اول ہے اور یہ باقی رہے گا جبکہ صیہونی طاقتیں ہمیں اس راستے سے منحرف نہیں کر سکتیں۔