اس بیان میں مزید کہا گیا کہ صیہونیت کے جرائم کے جواب میں دنیا ہماری قوم سے کیا امید رکھتی ہے؟" مسجد اقصیٰ پر صیہونیوں کے منصوبوں سے نمٹنے کے لیے اس قوم کو کیا کرنا چاہیے؟
حماس کے سربراہ نے پاکستانی وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کو خط لکھا ہے جس میں انہیں دوسری بار وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے
اس کانفرنس میں شریک علماء کرام نے خطے اور دنیا کی موجودہ پیش رفت اور غاصب صیہونی حکومت اور اس کے اتحادیوں کے وحشیانہ جرائم کا جائزہ لیتے ہوئے جو ہزاروں بچوں، خواتین اور بے گناہوں کے قتل کا باعث بن چکے ہیں۔
صیہونی حکومت کی فوج نے طوفان الاقصی میں اپنے مزید سات فوجیوں کی ہلاکت کی خبر دی ہے جس کے بعد استقامتی فلسطینی محاذ کے اس آپریشن میں ہلاک ہونے والے صیہونی فوجیوں کی تعداد 286 ہوگئی ہے۔
لیکن نہ تو قابض حکومت کے حکام ایسا کرنے پر راضی ہوئے اور نہ ہی عالمی رہنماؤں نے اس میدان میں کچھ کیا۔ صہیونیوں نے اپنے جرائم میں اضافے کے علاوہ تمام حدود کو پامال کیا، خاص طور پر قدس اور مسجد اقصیٰ میں، جو دنیا کا پہلا مسلمانوں کا قبلہ اور تیسرا مقدس اسلامی مزار ہے۔
لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ صہیونی حکومت کے مظالم کے خلاف فلسیطنیوں کی جانب سے شروع ہونے والے "طوفان الاقصی" کی مناسبت فلسطینی عوام کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔
ایک فلسطینی عہدیدار نے ریاض سے وفد کے دورے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ محمود عباس سے ملاقات میں فلسطین میں سعودی عرب کے غیر مقیم سفیر نائف السدیری وفد کی سربراہی کریں گے۔
اس اجلاس میں اسلامی جہاد کے سیکرٹری جنرل زیاد النخلہ، حماس کے نائب سربراہ صالح العاروری، عوامی محاذ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل جمیل مزہر، جھاد اسلامی پولیٹیکل بیورو کے رکن علی ابو شاہین اور حماس کے پولیٹیکل بیورو کے رکن حسام بدران شریک تھے۔
لبنان کے علاقے صیدا میں فلسطینی نیشنل سیکیورٹی سروس کے کمانڈر کرنل ابو ایاد شعلان نے عین الحلوہ (جنوبی لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے خصوصی) کیمپ میں کشیدگی کو کم کرنے اور دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کے لیے نئے سیکیورٹی پلان کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اب تک صیہونی حکومت اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی کوئي خبر نہيں سنی ہے کہا کہ صیہونی حکومت کے ساتھ تعلق قائم کرنا کسی بھی علاقائی ملک کے لئے سلامتی کا باعث نہیں بنے گا۔
تحریک حماس کے عسکری ونگ شہید عزالدین القسام بریگیڈز کے کمانڈر انچیف محمد ضعیف نے کہا: غزہ سے قابضین کی بے دخلی مغربی کنارے سے ان کی بے دخلی کی راہ ہموار کرتی ہے اور جفا، حیفہ، قدس اور فلسطینی سرزمین کے دیگر علاقوں کی آزادی کا وعدہ کرتی ہے۔
اس مشق کے انعقاد کا مقصد ہنگامی حالات میں مزاحمتی قوتوں کی ردعمل کی رفتار کو جانچنا اور دشمن کے حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مزاحمتی جنگجوؤں کی تیاری کو جانچنا ہے۔
تیونس کے صدر قیس سعید نے دنیا بھر میں ملک کے نئے سفیروں سے ملاقات کے دوران اس بات پر زور دیا کہ (غاصب صیہونی رجیم کے ساتھ) تعلقات کو معمول پر لانے کا لفظ ان کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتا۔
قدس شریف میں حماس کے ترجمان "محمد حمادہ" نے کہا ہے کہ مغربی کنارے میں مزاحمتی کارروائیوں میں جو ہر روز اضافہ ہو رہا ہے، صیہونی حکومت کے حفاظتی اقدامات کی ناکامی کا واضح ثبوت ہے۔ .
اسپوتنک نیوز ایجنسی کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں البکری نے کہا کہ مسجد اقصیٰ کو نذر آتش کرنا اس کے اردگرد ہونے والی جنگ کا آغاز تھا جو نہ صرف جاری و ساری ہے بلکہ ان دنوں اس کی آگ میں مزید اضافہ ہوا ہے۔