ایران کی مقامی فٹبال کلب سپاہان اور سعودی عرب کی کلب الاتحاد کے درمیان ایشین چمپئنز لیگ کے سلسلے میں ہونے والا فٹبال میچ شروع ہونے سے چند لمحے پہلے سعودی ٹیم کی جانب سے میچ سے دستبرداری کے بعد ایرانی وزیر خارجہ امیر عبداللہیان نے سعودی ہم منصب سے رابطہ کیا۔
ایک فلسطینی عہدیدار نے ریاض سے وفد کے دورے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ محمود عباس سے ملاقات میں فلسطین میں سعودی عرب کے غیر مقیم سفیر نائف السدیری وفد کی سربراہی کریں گے۔
یمن کی انصار اللہ کی سپریم سیاسی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے سوشل نیٹ ورک پر اپنے ذاتی صفحے پر لکھا: جیسا کہ ہم نے ایک جامع حل کے تناظر میں اعلان کیا تھا، مذاکرات جارح اتحاد کے ساتھ کیے جائیں، کیونکہ ان جارحیتوں اور پابندیوں کو روکنا اتحاد کے ہاتھ میں ہے۔
سعودی عرب میں ایران کے سفیر علی رضا عنایتی نے باہمی تعلقات میں فروغ کے سلسلے میں دونوں ملکوں کے نظریات کا ذکر کرتے ہوئے کہا: تہران و ریاض کے درمیان تعلقات میں فروغ کے سلسلے میں دونوں ملکوں کے سربراہوں کے نظریات پر عمل کرنا چاہیے ۔
ایران میں سعودی عرب کے نئے سفیر عبد اللہ العنزی نے اتوار کی دوپہر وزارت خارجہ میں حاضر ہوکر، ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان سے ملاقات اور تبادلہ خیال کیا۔
سعودی عرب کے ولیعہد ملک سلمان بن عبدالعزیز کی صدارت میں منعقدہ وزارتی کونسل کے اجلاس کے بعد صادرہونے والے بیان میں تہران ریاض روابط کے نئے مرحلے کو امید افزا قرار دیا گیا ہے۔
پاکستان کے صدر عارف علوی نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی کو خوش آیند قرار دیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ ریاض امت مسلمہ کو درپیش مسائل بالخصوص مسئلہ فلسطین کے حل میں اپنا کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے کہا: میرا یہ خیال ہے کہ علاقہ کثیر جہتی تعاون کے ایک نئے دور میں داخل ہوگا اور یہ ادراک پیدا ہو گیا ہے کہ علاقے کو غیر ملکیوں کے بغیر پائدار ترقی کی سمت بڑھنا چاہیے۔
الجزیرہ سے آئی آر این اے کے مطابق، امریکی محکمہ خارجہ نے اعلان کیا کہ وزیر خارجہ انتھونی بلنکن اور ان کے سعودی ہم منصب فیصل بن فرحان نے ٹیلی فون پر بات چیت کی۔
یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ کے نائب وزیر خارجہ نے مزید کہا: کشیدگی میں کمی کے مرحلے میں جارح اتحاد کی طرف سے صنعاء کے ہوائی اڈے پر پابندیوں کا جاری رہنا مکمل طور پر امن کے منافی ہے اور امن مذاکرات کو بے سود بنا دیتا ہے۔
کیونکہ اس معاہدے نے خطے کے استحکام میں اہم کردار ادا کیا ہے، توانائی اور تیل کی قیمتوں میں کمی کی ہے اور امریکی انتخابات کے موقع پر صدر بائیڈن کے لیے یہ ایک بڑی کامیابی ہوگی۔
یہ شہر اور علاقے سعودی اور اماراتی فوجی رہنماؤں اور سیاسی شخصیات کے مکمل کنٹرول میں آچکے تھے جنہوں نے فوجی اور سیکورٹی فارمیشنز کا استعمال کرتے ہوئے اپنا اثر و رسوخ بڑھایا۔ یہ جنوبی یمن کے تمام شہروں اور علاقوں، کئی تزویراتی جزیروں اور شمال میں ماریب شہر میں تعینات تھے۔
مجرمانہ انصاف کا عالمی دن سعودی حکام کی طرف سے برسوں سے جاری صریح خلاف ورزیوں کے سلسلے کی یاد دلاتا ہے، ایسی خلاف ورزیاں جنہیں ان کی گھناؤنی جرم قرار دیا جا سکتا ہے، اور صرف یہی کہا جا سکتا ہے کہ ان کے بارے میں خاموشی ان کے نفاذ میں شرکت ہے۔
صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ نے پرامن ایٹمی توانائی کی پیداوار اور اسرائیلی حکومت کی طرف سے بستیوں کی تعمیر کو معطل کرنے سمیت سعودی عرب کے مطالبات پر حکومت کے رضامندی کے امکان کے بارے میں سوال کا جواب نہیں دیا۔
جبکہ سعودی عرب میں مئی اور جولائی 2018 کے درمیان خواتین کو نشانہ بنانے کا ایک نمایاں مرحلہ دیکھنے میں آیا، جس کی نمائندگی گرفتاریوں میں کی گئی، اس کے بعد انسانی حقوق کے نامور خواتین کے محافظوں کو تشدد، تشدد اور من مانی سزائیں دی گئیں۔
سعودی عرب کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے: "سعودی عرب انتہا پسندوں کو قرآن مجید کے نسخے کو نذر آتش کرنے کی اجازت دینے کے سویڈش حکام کے اقدام کی مذمت اور اسے مسترد کرتا ہے۔"