طالبان کی جانب سے بگرام ایئرپورٹ امریکی تحویل میں دیئے جانے کی تردید
طالبان انتظامیہ کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ان اطلاعات کو ’پروپیگنڈا‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا اور کہا کہ حکومت کا بگرام ہوائي اڈے پر مکمل کنٹرول ہے
شیئرینگ :
افغانستان کی عبوری طالبان انتظامیہ نے ان خبروں کو مسترد کردیا ہے کہ امریکا بگرام ہوائی اڈے پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنا چـاہتا ہے۔
غیرملکی نشریاتی اداروں کے مطابق افغانستان میں گزشتہ ہفتے پرواز کرنے والے ایک امریکی کارگو فوجی طیارے کی وجہ سے یہ خبریں گردش کرنے لگيں کہ امریکا، بگرام ایئر بیس کا کنٹرول دوبارہ حاصل کر سکتا ہے تاہم افغانستان کی عبوری طالبان انتظامیہ نے ان خبروں کو مسترد کردیا ہے۔
افغانستان کی نیوز ایجنسی ’خاما پریس‘ کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ’سی سترہ‘ طیارے نے اتوار کو قطر کے شہر العدید سے اڑان بھری اور پاکستان کے راستے افغانستان میں بگرام ایئربیس پہنچا۔’خاما پریس‘ کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ طیارے میں سی آئی اے کے ڈپٹی چیف مائیکل ایلس سمیت اعلیٰ امریکی انٹیلی جنس حکام سوار تھے تاہم طالبان انتظامیہ کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ان اطلاعات کو ’پروپیگنڈا‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا اور کہا کہ حکومت کا بگرام ہوائي اڈے پر مکمل کنٹرول ہے۔