غزہ کی زمین پر قبضے اور آبادی کی منتقلی کا منصوبہ جاری ہے
اسرائیلی وزیر جنگ یسرائیل کاتز نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی حکومت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیش کردہ منصوبے کے تحت فلسطینیوں کو جبری طور پر غزہ سے بے دخل کرنے کے عمل کو تیزی سے آگے بڑھا رہی ہے۔
شیئرینگ :
صہیونی وزیر جنگ نے کہا ہے کہ غزہ کی زمین پر قبضے اور آبادی کی منتقلی کا منصوبہ جاری ہے۔
صہیونی حکومت نے غزہ سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کے منصوبے آگے بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔
اسرائیلی وزیر جنگ یسرائیل کاتز نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی حکومت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیش کردہ منصوبے کے تحت فلسطینیوں کو جبری طور پر غزہ سے بے دخل کرنے کے عمل کو تیزی سے آگے بڑھا رہی ہے۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق، یسرائیل کاتز نے جنوبی غزہ کے اہم علاقوں کے دورے کے دوران کہا کہ اسرائیل فلاڈلفیا راہداری سمیت غزہ اور مصر کے درمیان سرحدی پٹی پر مکمل کنٹرول برقرار رکھے گا، چاہے جنگ بندی کا کوئی معاہدہ ہو یا نہ ہو۔
انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیلی فوج غزہ کے بڑے حصوں پر قبضہ کر چکی ہے، جنہیں اب سیکیورٹی زون میں شامل کیا جا رہا ہے۔ اس سے نہ صرف غزہ مزید چھوٹا اور محدود ہو جائے گا بلکہ فلسطینیوں کی اکثریت کو علاقہ چھوڑنے پر مجبور کیا جائے گا۔
کاتز کا کہنا تھا کہ اسرائیلی آپریشن اس وقت تک جاری رہے گا جب تک کہ تمام یرغمالیوں کو بازیاب نہیں کرا لیا جاتا اور حماس کو مکمل طور پر کمزور نہ کر دیا جائے۔
ماہرین کے مطابق صہیونی حکومت کا یہ طرز عمل نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ اسے ایک منظم نسل کشی اور جبری نقل مکانی کی مہم کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔