ملک کا ایٹمی پروگرام مکمل طور پر اندرون ملک تیار کردہ اور خودکفیل ہے۔ ایٹمی صنعت بنیاد سے لے کر اعلی سطح تک ایرانی ماہرین کی محنت اور تحقیق کا نتیجہ ہے۔
شیئرینگ :
ایرانی جوہری ادارے کے سربراہ اسلامی ملک پر عائد جوہری پابندیوں کو غیر موثر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران عالمی اجارہ داری کو ختم کرتے ہوئے ایک خودکفیل ایٹمی قوت بن چکا ہے۔
ایران کے ایٹمی توانائی ادارے کے سربراہ اور صدر پزشکیان کے معاون محمد اسلامی نے کہا ہے کہ ملک کا ایٹمی پروگرام مکمل طور پر اندرون ملک تیار کردہ اور خودکفیل ہے۔ ایٹمی صنعت بنیاد سے لے کر اعلی سطح تک ایرانی ماہرین کی محنت اور تحقیق کا نتیجہ ہے۔
"قومی دن برائے ایٹمی ٹیکنالوجی" کی مناسبت سے اسلامی نے کہا کہ 19 برس قبل ہم نے ایٹمی میدان میں قدم رکھا تھا۔ اس وقت ہم ابتدائی مرحلے میں تھے، لیکن آج ہم صنعتی سطح پر پہنچ چکے ہیں اور تیسرے ترقیاتی مرحلے میں داخل ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی ایٹمی ترقی کو کئی بار روکنے کی کوشش کی گئی، خاص طور پر ایٹمی توانائی کے بنیادی شعبے "یورینیم کی افزودگی" میں، جو ہمیشہ عالمی طاقتوں کی اجارہ داری میں رہا ہے۔ لیکن ایران نے مسلسل محنت، ایمان اور قومی عزم کے ساتھ یہ رکاوٹیں عبور کرلی ہیں۔
محمد اسلامی نے مزید کہا کہ افزودگی کے بعد اگلا لازمی قدم ایندھن کی تیاری ہے، اور ہم اس شعبے میں بھی کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ ایران نہ صرف تحقیقاتی ری ایکٹرز بلکہ بجلی پیدا کرنے والے ایٹمی ری ایکٹرز کے ڈیزائن اور تیاری کی صلاحیت بھی حاصل کرچکا ہے، جو اس صنعت کی مکمل خودمختاری کا ثبوت ہے۔
انہوں نے اس پیشرفت کو ایران کے جامع اسٹریٹجک دستاویز کی کامیابی سے جوڑا، جو 2022 میں شہید آیت اللہ رئیسی کی موجودگی میں متعارف کرایا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ پچھلے تین سالوں میں 150 سے زائد اہم ایٹمی منصوبے مکمل ہوئے، جن میں سے 6 اہم منصوبوں کو "ایٹمی ٹیکنالوجی ڈے" کے موقع پر عوامی سطح پر متعارف کرایا گیا۔
محمد اسلامی نے مزید کہا کہ عالمی ایٹمی طاقتوں کے برعکس، ایران پر بین الاقوامی پابندیاں عائد ہیں اور کوئی ملک ایران کے ساتھ تعاون نہیں کرتا۔ اس کے باوجود ایران نے اپنی ایٹمی صنعت کو مکمل طور پر خود انحصار بنا لیا ہے۔