شام کو تقسیم سے بچانے کے لئے تمام متحارب گروہوں کے ساتھ بیٹھنا ہوگا
جولانی فورسز شامی عوام کا بے دریغ قتل عام کر رہی ہے جب کہ دوسری طرف ترکی شام کے کرد علاقوں کی شہری آبادی کو نشانہ بنا رہا ہے
شیئرینگ :
عراقی کردستان میں مقیم شامی کردوں کے نمائندے فتح اللہ حسینی نے کہا ہے کہ جب شامی کرد، داعش کے خلاف جنگ میں حصہ لینے لگے تو ترکی نے انہیں نشانہ بنایا جو کہ داعش کو تحفظ فراہم کرنے کے امریکی صیہونی ایجنڈے کا حصہ تھا۔
انہوں نے امریکی حمایت یافتہ گروہ ایس ڈی ایف کے بارے میں کہا کہ اگرچہ اس گروہ کو امریکہ کی حمایت حاصل ہے لیکن یہ ملک کا مقامی دفاعی گروہ ہے جو مستقبل میں شام کی فوج میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
فتح اللہ نے مزید کہا کہ شام کو تقسیم ہونے سے بچانے کے لئے کرد سمیت تمام متحارب گروہوں کے ساتھ بیٹھنا ہوگا تاکہ ایک جامع حل کی کوئی معقول صورت نکل آئے۔
انہوں نے شام میں جولانی رژیم کے عناصر کی مسلکی اور نسلی بنیادوں پر پرتشدد کاروائیوں اور قتل و غارت کو اس رژیم کے جلد خاتمے کی علامت قرار دیا۔
انہوں نے زور دے کر کہا جولانی فورسز شامی عوام کا بے دریغ قتل عام کر رہی ہے جب کہ دوسری طرف ترکی شام کے کرد علاقوں کی شہری آبادی کو نشانہ بنا رہا ہے۔