سید حسن نصراللہ کی شہادت سے دنیا کے مسلمانوں کے دل خون کے آنسو رو رہے ہیں
ایرانی پارلیمنٹ کے سربراہ محمد باقر قالیباف نے پارلیمانی اجلاس میں کہا ہے کہ سید حسن نصراللہ کی شہادت سے دنیا کے مسلمانوں کے دل خون کے آنسو رو رہے ہیں۔ اس حادثے سے شہید قاسم سلیمانی پر حملے کی یاد تازہ ہوگئی۔
شیئرینگ :
ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے کہا ہے کہ صہیونی حکومت اپنے اہداف کے حصول میں بری طرح ناکام ہونے کی وجہ سے مقاومتی رہنماؤں کو نشانہ بنارہی ہے۔
ایرانی پارلیمنٹ کے سربراہ محمد باقر قالیباف نے پارلیمانی اجلاس میں کہا ہے کہ سید حسن نصراللہ کی شہادت سے دنیا کے مسلمانوں کے دل خون کے آنسو رو رہے ہیں۔ اس حادثے سے شہید قاسم سلیمانی پر حملے کی یاد تازہ ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ خبیث ترین انسانوں نے اللہ کے پاکیزہ بندوں میں سے ایک کو شہید کردیا۔ شہید حسن نصراللہ نے امام خمینی اور رہبر معظم کے مکتب سے درس حاصل کیا۔ ہمیں بھی اس مکتب سے درس لیتے ہوئے شہادت کا درجہ حاصل کرنا چاہئے۔
قالیباف نے کہا کہ صہیونی حکومت نے گذشتہ ایک سال کے دوران غزہ میں ہر طرح کی جنایت کی اور بین الاقوامی برادری کے ردعمل اور احساسات کا ذرہ بھر خیال نہیں کیا۔ ان تمام مظالم کے باوجود صہیونی حکومت اپنے اہداف کے حصول میں بری طرح ناکام ہوگئی ہے۔ مقاومتی رہنماؤں کو شہید کرکے اپنی شکست پر پردہ ڈالنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ طوفان الاقصی کے بعد صہیونی آبادکاروں کو اپنی سلامتی کے حوالے سے صہیونی رہنماوں کے وعدوں پر تشویش لاحق ہوگئی اور ان کو اپنی سلامتی خطرے میں نظر آئی۔ آئرن ڈوم اور دیگر دفاعی آلات کو پیش کرکے میڈیا میں خود کو ناقابل تسخیر قرار دے رہے تھے۔ طوفان الاقصی نے ان کے غبارے سے ہوا نکال دی اور صہیونی آبادکاروں کو اپنا وجود خطرے میں نظر آنے لگا۔
قالیباف نے کہا کہ صہیونی حکومت کو اپنی بقاء کی فکر لاحق ہوگئی جس کی وجہ سے حماس کو ختم کرنے اور غزہ میں نئی حکومت تشکیل دینے کے وعدے کرنا شروع کیا۔ اس مقصد کے تحت غزہ میں بربریت کا آغاز کیا لیکن ایک سال گزرنے کے باوجود صہیونی آبادکاروں کا خوف ختم کرنے میں نہ صرف ناکام ہوگئی اسرائیل کے خلاف نئے محاذ کھل گئے اور فلسطین، لبنان، یمن، عراق یہاں تک کہ ایران کا بھی خوف محسوس ہونے لگا۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت کے زوال کا عمل مزید تیز ہوگیا ہے۔ مقاومتی گروہوں کی موجودگی میں اسرائیل کبھی اپنی سیکورٹی کو یقینی نہیں بناسکے گا۔ اسرائیل اپنے مغربی حامیوں کے ہمراہ اس نتیجے پر پہنچ گیا ہے کہ میدان جنگ میں کامیابی ممکن نہیں لہذا جدید حکمت عملی کے تحت مقاومتی رہنماوں کو ہدف بنانا شروع کیا تاکہ مقاومتی تنظیموں کی بنیادیں کمزور کرے۔ صہیونی حکومت کے اندازے اس مرتبہ بھی غلط ثابت ہوں گے۔ مقاومتی محاذ اللہ پر یقین رکھتے ہوئے صہیونی حکومت کو شکست فاش سے دوچار کرے گی۔