تاریخ شائع کریں2011 2 October گھنٹہ 15:01
خبر کا کوڈ : 65023
لبنان میں بین الاقوامی حقوق انسانی تنظیم کے نمایندے کا تقریب کے ساتھ خاص بات:

اقوام متحدہ کو چاہئے ایک حقیقت یاب کمیٹی تشکیل دے کر فوری طور بحرین روانہ کرے

تنا(TNA)برصغیر ھند بیورو
بین الاقوامی حقوق انسانی تنظیموں نے ایک حقیقت یاب کمیٹی کا بحرین سفر کرنے ضرورت پر زور دیا۔
اقوام متحدہ کو چاہئے ایک حقیقت یاب کمیٹی تشکیل دے کر فوری طور بحرین روانہ کرے
تقریب نیوز بیروت سے بتول زين الدين کا مراسلہ:
لبنان میں بین الاقوامی حقوق انسانی تنظیم کے نمایندے علی عقیل خلیل نے تقریب نیوز کے بیروت بیورو سے بحرین کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا بحرین حکومت کا اپنے شہریوں خاص کر خواتین کے ساتھ پیش آنے کا طریقہ تمام بین الاقوامی قواعد و ضوابط کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے عربی اور بین الاقوامی اداروں کی طرف سے بحرین کے بارے میں خاموش اختیار کرنے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا:امریکا اور اقوام متحدہ حقوق انسانی کے نعرے تو دیتے ہیں اور بعض ممالک سے انسانی حقوق کا احترام کرنے کی سفارش بھی کرتے ہیں لیکن جب حقوق انسانی کی بات بحرین کے بارے میں آتی ہے تو بین الاقوامی سطح پر خاموش پاتے ہیں۔

انہوں نے بحرینی افواج کا ملک کے شہریوں کو کچلنے کو بین الاقوامی حقوق انسانی کی کھلی مخالفت قرار دیتے ہوئے کہا:افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ جو کچھ بحرینی حکومت ڈاکٹروں،استادوں اور بحرین کے دیگر ملازم طبقے کے ساتھ سلوک روا رکھے ہوئے ہے اسکی مثال تو صہیونی حکومت میں بھی نہیں ملتی ہے۔

انہوں نے بحرین کے حالات کے حوالے سے اقوام متحدہ میں حقوق انسانی کی شورای تشکیل دینے کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: صرف حکومت مخالف ہونے پر پھانسی کی سزا سنانے  کا حکم اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ وہاں کی عدالت نہ تو عادل ہے اور نہ ہی بین الاقوامی قوانین کا احترام کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔اسلئے اقوام متحدہ کو چاہئے ایک حقیقت یاب کمیٹی تشکیل دے کر فوری طور بحرین روانہ کرکے ایسے مظالم کو محکوم کرے۔ 

لبنان میں بین الاقوامی حقوق انسانی تنظیم کے نمایندے نے بحرین حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا:بحرینی حکومت کو جان لینا چاہئے کہ اقوام متحدہ میں بحرین میں ہو رہے حقوق انسانی کی پایمالی کی شکایت درج کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ بحرینی عوام وہی کچھ چاہتے ہیں جو دیگر عربی ممالک کے لوگ چاہتے ہیں اور بحرینی حکومت کا اپنے عوام کے ساتھ پیش آنے کا طریقہ کسی بھی بین الاقوامی قوانین کے اعتبار سے قابل قبول نہیں ہے۔

انہوں نے بین الاقوامی اداروں سے مخاطب ہوکر سوال کیا کہ یہ ممالک کس طرح شام ، ایران ، مصر ، یمن ، لیبیا میں حقوق انسانی کے احترام کی بات کرتے ہیں لیکن جب بحرین کی بات آتی ہے تو وہاں آنکھیں بند کرتے ہیں پر زور دیتے ہوئے کہا:بحرین میں حکومت مخالف ہونے پر پھانسی کی سزا سنانا غیر قانونی اور حقوق انسانی کے تمام اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے:سلامت ملی عدالت نے بحرین میں ایک سرگرم دینی کارکن کو دو پلیس والوں کو قتل کے الزام میں پھانسی، دوسرے سرگرم رکن کو عمر قید اور 20 پیرا میڈیکل سٹاف کو جھیل کی سز سنائی ہے۔

اس عدالت نے سلیمانیہ اسپتال میں کام کرنے والے پیرامیڈیکل اسٹاف کو 5سے15 سال کی سزا سنائی ہے۔

عدالت کی طرف سے مجرم قرار دی جانے والے پیرامیڈیکل اسٹاف میں خواتین بھی شام ہیں جس پر بین الاقوامی اداروں اور سیاسی تنظیموں جیسے حزب اللہ نے مذمت کی ہے۔
https://taghribnews.com/vdchxvn-.23nmidl4t2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ