غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس سے انسانیت کو شکست ہوئی ہے
انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد میں غزہ میں انسان دوستانہ محدود جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے لیکن اس میں مسلسل بمباری اور تقریبا پانچ ہزار فلسطینی بچوں کے قتل عام کی مذمت نہیں کی گئی ہے۔
شیئرینگ :
اقوام متحدہ میں فلسطین کے نمائندے ریاض منصور نے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ کے بارے میں سلامتی کونسل کی قرارداد صرف ایک رسمی اقدام نہ ہو بلکہ فلسطینیوں کے لئے عملی حقیقت ہونی چاہئے۔
ریاض منصور نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ غزہ کے بارے میں سلامتی کونسل کی اس قرار داد پر عمل درآمد کرایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد میں غزہ میں انسان دوستانہ محدود جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے لیکن اس میں مسلسل بمباری اور تقریبا پانچ ہزار فلسطینی بچوں کے قتل عام کی مذمت نہیں کی گئی ہے۔
اقوام متحدہ میں فلسطین کے نمائندے نے کہا کہ غاصب اسرائیلی حکومت کی وزارت خارجہ نے اس قرارداد کو مسترد کردیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ اس پر عمل نہیں کرے گی۔
ریاض منصور نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس سے انسانیت کو شکست ہوئی ہے کہا کہ حملوں کا سلسلہ اور بمباری فوری طور پر بند کرائی جائے اورغزہ کے لئے انسان دوستانہ امداد کی ترسیل کا سلسلہ فوری طور پر شروع ہونا چاہئے۔
اقوام متحدہ میں فلسطین کے مندوب ریاض منصور نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ غزہ کے اسپتالوں میں پانی نہیں ہے کہا کہ اسرائیلی حکومت کی بمباری روک دینے کا اقدام صیہونی قیدیوں کی رہائی اور زخمیوں کے علاج معالجے کا سبب بنے گا۔
انہوں نے اپنی تقریر کے آخر میں کہا کہ اسرائیلی کابینہ کا منصوبہ فلسطینی عوام کو بے گھر کرنے کا سلسلہ جاری رکھنا ہے۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں جنگ شروع ہونے کے چالیس دن انسان دوستانہ امداد کے لئے جنگ میں وقفے کی قرار داد پاس کی ہے۔
برٹش میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز ایجنسی کے ایک آن لائن بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسے ڈرون سرگرمیوں کے بارے میں اطلاعات موصول ہوئی ہیں جن میں آبنائے باب المندب کے ...