مسلمانوں کو دشمنوں کے مقابلہ میں مزاحمت کرنی چاہئے مگر صرف اس بہانے سے کوئی کافر ہے اس سے قطع رابطہ نہیں کرنا چاہئے کیونکہ اسلام کا ظہور ہی اس لئے ہوا ہے کہ تمام بنی نوع آدم کے درمیان صلح و آشتی کو رائج کرے
شیئرینگ :
بیت الحکمہ تیونس کے رکن نے کہا کہ دین اسلام انسانیت کے درمیان صلح کو رواج دینے کے لئے آیا ہے۔ مملکتوں کو ایک دوسرے کے ساتھ احترام اور صلح کے ساتھ رہنا چاہئے۔
تقریب نیوز کے مطابق ڈاکٹر توفیق بن عامر نے ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں جان لینا چاہئے کہ ایک بنیادی قدر بنام وحدت اپنا وجود رکھتی ہے ہمیں اس سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسی بنیادی قدر کے سبب ہمیں تفرقہ سے ہاتھ اٹھالینا چاہئے اور وحدت کے حصول کی کوشش کرنا چاہئے۔وحدت کے باب میں ہمیں اپنے فتووں سے گریز کرنا چاہئے اور ان فتاویٰ پر عمل کرنا چاہئے جو علما اور مفکرین نے صادر کئے ہیں۔
مسلمانوں کو دشمنوں کے مقابلہ میں مزاحمت کرنی چاہئے مگر صرف اس بہانے سے کوئی کافر ہے اس سے قطع رابطہ نہیں کرنا چاہئے کیونکہ اسلام کا ظہور ہی اس لئے ہوا ہے کہ تمام بنی نوع آدم کے درمیان صلح و آشتی کو رائج کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں آزادی اور کرامت انسانی کا احترام کرنا چاہئے۔ تمام ممالک کو ایک دوسرے کے ساتھ صلح و آشتی کے ساتھ زندگی گذارنا چاہئے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے پیر کی شام کیوبا کے صدر مائیکل ڈیاز اور ان کے ہمراہ وفد کے ساتھ ملاقات میں مزید فرمایا: اقتصادی ...