بین الاقوامی تعاون کی فضا کو تقویت دینا حج کے آثار میں سے ہے
حج مسلمانوں کی اجتماعی زندگی نمائش بھی ہے کہ مسلمان کس طرح بلا فاصلہ ایک دوسرے کے ساتھ زندگی گذار سکتے ہیں اور رنگ و نسل اور زبان کے اختلاف کے باوجود بھی احرام باندھ کر سب ایک ساتھ زندگی گذارنے کی روش کو دنیا بھر کے سامنے پیش کرتے ہیں۔
شیئرینگ :
محترمہ شیوا یوسفی نے کہا ہے کہ بین الاقوامی تعاون کی مضبوطی اور خطہ میں کشیدگی کی کمی حج کے آْثار میں سے ہے جو اسلامی تمدن میں اپنا بہت اثر رکھتا ہے۔
تقریب نیوز کے مطابق شیوا یوسفی نے ۳۷ ویں وحدت کانفرنس کے ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی بیداری اور اسلامی ممالک کا باہمی تعاون بالخصوص ایران اور سعودیہ میں تعاون کی فضا ہویت اسلامی کے بغیر بے معنی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہویت اسلامی حج کے موقع پر اپنے عروج پر ہوتی ہے۔ حج کشیدگی کی کمی اور خطہ میں ممالک پر متقابل تاثیر گذاری کے لئے اور تمدن اسلامی کے لئے اہم کردار کا حامل ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ حج کی عبادت کے فوائد میں سے ایک اطلاعات کا تبادلہ بھی ہے اور اسی کی ایک اور تاثیر ایران اور سعودیہ کا تعاون ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور سعودیہ چاہیں یا نہ چاہیں مگر ان کو دینی فرائض میں سے ایک اہم فریضہ کی ادائیگی کے لئے آپس میں تعاون کرنا ہوگا۔ سعودیہ عرب کو بھی اب یہ جاننا ہوگا کہ ہر چند مکہ اور مدینہ جغرافیائی اعتبار سے اس کے ملک میں واقع ہیں مگر یہ دونوں شہر تمام عالم اسلام سے تعلق رکھتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بہت افسوس کی بات ہے کہ بعض اسلامی فرقوں کے پیروکار نادانی و جہل کی بنا پر یا خودغرضی کی بنیاد پر دشمن کے ساتھ ہمدست ہیں۔ حقیقت یہ ہے مسلمان مذہبی اختلافات میں ایسے نہیں ہیں کہ ان کے درمیان وحدت قائم ہی نہ ہوسکے۔ وہ خدا جس کی سب پرستش کرتے ہیں وہ ایک ہے اور یہی مقولہ مسلمانوں کے اتحاد کے لئے کافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج تو استکبار بھی اس حقیقت کو سمجھ چکا ہے حج کا فریضہ جو مسلمان ادا کرتے ہیں کئی جہتوں منیں بنیادی تبدیلیاں لا سکتا ہے۔
محترمہ یوسفی کا کہنا تھا کہ حج مسلمانوں کی اجتماعی زندگی نمائش بھی ہے کہ مسلمان کس طرح بلا فاصلہ ایک دوسرے کے ساتھ زندگی گذار سکتے ہیں اور رنگ و نسل اور زبان کے اختلاف کے باوجود بھی احرام باندھ کر سب ایک ساتھ زندگی گذارنے کی روش کو دنیا بھر کے سامنے پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب دنیا کے سیاست دانوں کو سمجھ جانا چاہئے کہ صلح و آشتی انسانوں کی اولین ضرورت ہے لہذا اقتصاد کے ہمراہ انسانوں کی اس بنیادی ضرورت کا خیال بھی ہونا چاہئے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے پیر کی شام کیوبا کے صدر مائیکل ڈیاز اور ان کے ہمراہ وفد کے ساتھ ملاقات میں مزید فرمایا: اقتصادی ...