تاریخ شائع کریں2023 4 June گھنٹہ 20:43
خبر کا کوڈ : 595715

12 ملین سے زیادہ یمنی بچوں کو مدد کی ضرورت ہے

خواتین اور بچوں کے حقوق کی حمایت کرنے والی تنظیم "انتساف" نے اتوار کے روز تشدد اور جنگ کے شکار بچوں کے عالمی دن کے موقع پر ایک بیان میں اعلان کیا کہ یمنی بچے بدترین ذہنی، جسمانی اور صحت کے مسائل اور نقل مکانی کا شکار ہیں۔
12 ملین سے زیادہ یمنی بچوں کو مدد کی ضرورت ہے
انسانی حقوق کی تنظیم "انتساف" نے اعلان کیا ہے کہ 12 ملین سے زائد یمنی بچوں کو انسانی امداد کی ضرورت ہے۔

خواتین اور بچوں کے حقوق کی حمایت کرنے والی تنظیم "انتساف" نے اتوار کے روز تشدد اور جنگ کے شکار بچوں کے عالمی دن کے موقع پر ایک بیان میں اعلان کیا کہ یمنی بچے بدترین ذہنی، جسمانی اور صحت کے مسائل اور نقل مکانی کا شکار ہیں۔

اقوام متحدہ نے بچوں کے تحفظ میں اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں جس کی وجہ سے یمن میں سعودی امریکی جارحیت کے آغاز سے اب تک یمن میں 8,218 بچے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے یا زخمی ہو چکے ہیں۔

اس بیان میں کہا گیا ہے: یمن کے خلاف آٹھ سالہ جارحیت کی وجہ سے 12 ملین 600 ہزار یمنی بچوں کو انسانی امداد یا مدد کی ضرورت ہے۔

تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق یمن میں غربت کی شرح 80% تک پہنچ گئی ہے اور 10 میں سے 8 بچے ایسے خاندانوں میں رہتے ہیں جن کی بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے اتنی آمدنی نہیں ہے۔

6 اپریل 1994ء سے متحدہ عرب امارات سمیت متعدد عرب ممالک کے اتحاد کی صورت میں اور امریکہ کی مدد اور ہری جھنڈی اور صیہونی حکومت کی حمایت سے سعودی عرب نے یمن کے خلاف بڑے پیمانے پر حملے شروع کئے۔ 

آٹھ سال سے زیادہ عرصے سے یمن نے مسلح افواج اور یمنی عوامی کمیٹیوں اور اتحادی افواج کے درمیان مسلسل جنگ دیکھی ہے جس نے یمن کی مستعفی اور مفرور حکومت کو بحال کرنے کی کوشش کی ہے جس کے نتائج مختلف جہتوں میں ظاہر ہوئے ہیں اقوام متحدہ کے بیان پر دنیا کا بدترین انسانی بحران بن چکا ہے۔
https://taghribnews.com/vdcb8sbssrhb9zp.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ