"الضعین" شہر کے ایک اسپتال میں ایک ہفتے کے دوران بجلی کی بندش کی وجہ سے آکسیجن کی کمی جیسے مسائل کی وجہ سے 6 بچے دم توڑ گئے۔
شیئرینگ :
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے جمعرات کی رات اعلان کیا کہ سوڈان میں تنازع کے آغاز سے اب تک 30 بچے ہلاک ہو چکے ہیں۔
اس اعدادوشمار کا اعلان کرتے ہوئے، جس کی تصدیق عالمی ادارہ صحت نے بھی کی ہے، دوجارک نے مزید کہا: "الضعین" شہر کے ایک اسپتال میں ایک ہفتے کے دوران بجلی کی بندش کی وجہ سے آکسیجن کی کمی جیسے مسائل کی وجہ سے 6 بچے دم توڑ گئے۔
سوڈان میں مسلح تصادم 15 اپریل کو فوج کے دستوں اور اقتدار پر قابض ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان شروع ہوئے تھے جس کے نتیجے میں اب تک کم از کم 1000 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ان تنازعات کے بعد تقریباً دس لاکھ سوڈانی اپنے گھر بار چھوڑ کر بے گھر ہو گئے۔
اس کے علاوہ بین الاقوامی اداروں کی رپورٹ کے مطابق تقریباً 25 ملین سوڈانی، یعنی ملک کی نصف آبادی کو انسانی امداد کی ضرورت ہے۔