تاریخ شائع کریں2023 15 March گھنٹہ 21:58
خبر کا کوڈ : 587194

اقوام متحدہ: ہم بحیرہ اسود کے اناج کے معاہدے کو بڑھانے کے لیے کام کر رہے ہیں

اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے منگل کو مقامی وقت کے مطابق کہا کہ بحیرہ اسود کے اناج کے موجودہ معاہدے کی مدت 120 دن ہے اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور ان کی ٹیم اس معاہدے کو دوبارہ بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے۔ 
اقوام متحدہ: ہم بحیرہ اسود کے اناج کے معاہدے کو بڑھانے کے لیے کام کر رہے ہیں
اقوام متحدہ کے ترجمان نے اعلان کیا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس اور ان کی ٹیم بحیرہ اسود کے اناج کے معاہدے کو توسیع دینے کے لیے کام کر رہی ہے۔

اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے منگل کو مقامی وقت کے مطابق کہا کہ بحیرہ اسود کے اناج کے موجودہ معاہدے کی مدت 120 دن ہے اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور ان کی ٹیم اس معاہدے کو دوبارہ بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ روسی کھاد اور اناج کی برآمد سے متعلق مفاہمت کی یادداشت کے حوالے سے سیکرٹری جنرل اور ان کی ٹیم نے اس تجارت کو آسان بنانے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔

انہوں نے کہا: اس سلسلے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، لیکن ابھی بھی رکاوٹیں ہیں، خاص طور پر ادائیگی کے نظام کے سلسلے میں۔ ان رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوششیں جاری رہیں گی۔

اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا: بحیرہ اسود کے اناج کا معاہدہ اور روسی کھاد اور اناج کی برآمدات پر مفاہمت کی یادداشت دونوں دنیا کی غذائی تحفظ کے لیے اہم ہیں۔

یوکرین کے نائب وزیر اعظم اولیکسنڈر کوباکوف نے پیر کے روز اعلان کیا کہ بحیرہ اسود کے ذریعے اناج کی برآمد کے منصوبے کو "60 دن کے لیے" بڑھانے کے بارے میں روس کا موقف ترکی اور اقوام متحدہ کے دستخط شدہ ابتدائی معاہدے سے متصادم ہے۔

انہوں نے مزید کہا: بحیرہ اسود کے غلہ کے منصوبے سے متعلق ابتدائی دستخط شدہ معاہدے میں اس پلان کی مدت کم از کم 120 دن ہے۔ اس لیے معاہدے میں صرف 60 دن کی توسیع کے بارے میں روس کا مؤقف ترکی اور اقوام متحدہ کے دستخط شدہ دستاویز سے متصادم ہے۔ ہم اس اقدام کے ضامن کے طور پر اقوام متحدہ اور ترکی کے سرکاری موقف کا انتظار کر رہے ہیں۔

قبل ازیں، اقوام متحدہ کے ترجمان نے پیر کے روز مقامی وقت کے مطابق صحافیوں کو بتایا: اقوام متحدہ بحیرہ اسود سے اناج برآمد کرنے کے منصوبے کے ساتھ ساتھ روسی کھاد اور خوراک کی برآمد میں سہولت فراہم کرنے کے لیے ہماری کوششوں کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔

انہوں نے کہا: ہم اس منصوبے کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کریں گے۔ روسی زرعی مصنوعات اور اناج کی برآمد کے حوالے سے، ہم اس برآمد کو آسان بنانے کے لیے اپنی تمام تر کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں، اور ہم نجی شعبے، یورپ، انگلینڈ، امریکہ اور دیگر ممالک کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔

جنیوا میں روسی سفارتی مشن نے اعلان کیا کہ اقوام متحدہ کے حکام اور روسی نائب وزیر خارجہ سرگئی ورشینن کے درمیان بحیرہ اسود کے اناج کی برآمد کے معاہدے میں ممکنہ توسیع کے حوالے سے بات چیت آج سے شروع ہو گئی ہے۔

گزشتہ سال جولائی میں روس اور یوکرین کے درمیان استنبول میں ترکی اور اقوام متحدہ کے نمائندوں کی موجودگی میں بحیرہ اسود سے یوکرائنی غلہ کی برآمد کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے، جس کا بنیادی مقصد دنیا میں غذائی بحران کو روکنا تھا۔ آخری بار اس معاہدے میں نومبر میں 120 دن کی توسیع کی گئی تھی جو اس سال 18 مارچ تک درست ہے۔

ماسکو نے پہلے کہا ہے کہ وہ صرف اس صورت میں توسیع پر راضی ہو گا جب اس کی برآمدات پر سے پابندیاں ہٹا دی جائیں گی۔ بہت سے ترک سفارت کار اور اعلیٰ حکام، جن میں ملک کے وزیر دفاع ہولوسی آکار بھی شامل ہیں، اس معاہدے کی توسیع کے بارے میں پر امید ہیں۔

روسی حکام کا کہنا ہے کہ اگرچہ بحیرہ اسود سے ملکی برآمدات کو مغرب کی طرف سے براہ راست روکا نہیں گیا ہے، لیکن انشورنس اور مالی ادائیگی کے مسائل سے متعلق پابندیوں نے ملک کی کھاد اور اناج کی برآمدات کو سست کر دیا ہے۔
https://taghribnews.com/vdcdn50koyt0jf6.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ