>> برلن کا یوکرین میں جنگی جرائم کا مقدمہ چلانے کا مطالبہ | تقريب خبررسان ايجنسی (TNA)
تاریخ شائع کریں2023 4 February گھنٹہ 15:16
خبر کا کوڈ : 582872

برلن کا یوکرین میں جنگی جرائم کا مقدمہ چلانے کا مطالبہ

بین الاقوامی فوجداری عدالت نے بھی 5 مارچ کو روسی افواج کے حملے کے چند روز بعد انسانیت کے خلاف جرائم اور جنگی جرائم کے ارتکاب کے الزامات کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، لیکن اس کے پاس یوکرین پر حملے کے خلاف مقدمہ چلانے کا دائرہ اختیار نہیں ہے۔
برلن کا یوکرین میں جنگی جرائم کا مقدمہ چلانے کا مطالبہ
ہفتے کے روز جرمنی کے اٹارنی جنرل نے یوکرین میں جنگی جرائم کے شواہد اکٹھے کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے بین الاقوامی سطح پر ان کی تحقیقات کے لیے عدالتی عمل شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔

پیٹر فرینک نے اخبار کو بتایا، "اب ہماری توجہ بوچا میں بڑے پیمانے پر قتل یا یوکرین میں شہری انفراسٹرکچر پر حملوں پر ہے۔"

فرینک کے مطابق؛ جرمنی نے یوکرین میں سیاسی پناہ کے متلاشیوں سے تفتیش کرکے اور عوامی سطح پر جاری کردہ معلومات کا جائزہ لے کر یوکرین میں ممکنہ جنگی جرائم کی کارروائی کے لیے شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیے ہیں، لیکن ابھی تک مخصوص افراد سے پوچھ گچھ کرنا باقی ہے۔

ماسکو نے کیف اور اس کے مغربی اتحادیوں کی طرف سے فروری (گزشتہ مارچ) میں کیف کے قریب بوچا میں خصوصی فوجی آپریشن کے آغاز کے بعد روسی افواج کی طرف سے مظالم کے ارتکاب کے الزامات کی تردید کی ہے۔

روس یوکرین کے اہم شہری بنیادی ڈھانچے کے اہداف پر جان بوجھ کر حملے کی تردید کرتا ہے۔

فرینک انہوں نے روسی حکومت کے سربراہان اور اس کے فیصلہ سازوں کے اعلیٰ ترین فوجی سطح پر احتساب پر زور دیتے ہوئے مزید کہا: ہم اس مقدمے کو جرمنی یا دیگر ممالک کی عدالت میں پیش کرنے کی تیاری کر رہے ہیں حتیٰ کہ عالمی عدالت کے سامنے بھی۔

کیف نے روسی فوج کے کمانڈروں اور اس ملک کے سیاسی رہنماؤں کے خلاف مقدمہ چلانے کے لیے ایک خصوصی عدالت کے قیام کا مطالبہ کیا ہے، جنہیں وہ جنگ شروع کرنے کا ذمہ دار سمجھتا ہے۔

بین الاقوامی فوجداری عدالت نے بھی 5 مارچ کو روسی افواج کے حملے کے چند روز بعد انسانیت کے خلاف جرائم اور جنگی جرائم کے ارتکاب کے الزامات کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، لیکن اس کے پاس یوکرین پر حملے کے خلاف مقدمہ چلانے کا دائرہ اختیار نہیں ہے۔

یوروپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین نے جمعرات کو کیف میں کہا کہ یوکرین پر حملے کے جرم کی قانونی کارروائی کے لیے دی ہیگ میں ایک بین الاقوامی مرکز قائم کیا جائے گا۔

جنگی جرائم کے واقعات کے بارے میں کیف اور مغرب کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ماسکو نے کہا ہے کہ خصوصی فوجی کارروائیوں کے نفاذ کا مقصد روس کی سلامتی کا تحفظ اور دفاع کرنا ہے۔
https://taghribnews.com/vdcbz5bs5rhbwwp.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ