QR codeQR code

سعودی عرب میں ایک نوجوان تارک وطن کے قتل کے بعد آل سعود کے خلاف یمنی قبائل کا احتجاج

29 Nov 2022 گھنٹہ 15:37

پیر کے روز، آل العلیی نے انسانی حقوق کے اداروں اور تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ سعودی انٹیلی جنس سروس کے ہاتھوں علی عاطف حزبان آل العلیی پر تشدد اور قتل کے حوالے سے ایک آزاد تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیں۔


پیر کے روز، آل العلیی نے انسانی حقوق کے اداروں اور تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ سعودی انٹیلی جنس سروس کے ہاتھوں علی عاطف حزبان آل العلیی پر تشدد اور قتل کے حوالے سے ایک آزاد تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیں۔

العلیی قبیلے نے سعودی عرب میں اپنے تارک وطن بیٹے کے قتل کے حوالے سے آل سعود حکومت کے جرم کے خلاف قبائل کو متحرک کرنے کا اعلان کیا۔

ایک بیان میں علی عاطف العلیی کے اہل خانہ نے اعلان کیا کہ ریاض کی اسٹیٹ سیکیورٹی سروس نے علی جوان کو ریاض میں ان کے کام کی جگہ کے قریب سے اغوا کیا اور اسے دھمکیاں دینے کے بعد مارا پیٹا اور گلا گھونٹ دیا۔

 اس سلسلے میں العلی قبیلے نے ایک بار پھر علی عاطف العلیی کے خلاف سعودی جرم کی مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو شرمندگی اور رسوائی کا باعث قرار دیا ہے جو کہ یمنی اور عرب قبائل کے رسم و رواج کے خلاف ہے اور مختلف بین الاقوامی قوانین کے بھی خلاف ہے۔

 اس قبیلے نے سعودی حکومت کے جرائم کے حوالے سے بین الاقوامی خاموشی کی بھی مذمت کی اور ان جرائم کی تحقیقات اور مجرموں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے لیے ایک آزاد کمیشن کی تشکیل کا مطالبہ کیا۔

آل العلیی قبلہ نے نجد اور حجاز کے قبائل سے بھی کہا کہ وہ آل سعود حکومت کے جرائم کی مذمت کریں اور یمنیوں اور غیر یمنیوں کے خلاف اس حکومت کے جرائم کے بارے میں اپنا موقف واضح کریں۔

علی کے والد عاطف العلیی نے اعلان کیا: "میرے بیٹے نے کوئی جرم نہیں کیا اور وہ بھی بہت سے دوسرے تارکین وطن کی طرح روزی کمانے کے لیے سعودی عرب گیا تھا۔" لیکن ظالم آل سعود حکومت نے اسے اس کے کام کی جگہ کے قریب سے اغوا کر لیا اور مار پیٹ اور تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کر دیا۔

 انہوں نے مزید تاکید کی: آل سعود حکومت نے میرے بیٹے کا گلا گھونٹ دیا اور پھر کسی کے علم میں لائے بغیر اسے رات کے وقت دفن کردیا۔ جبکہ اس کی لاش حوالے نہیں کی گئی۔ 

بہت سے بین الاقوامی اداروں اور تنظیموں نے اس یمنی تارک وطن کے خلاف آل سعود کے جرم کی مذمت کرتے ہوئے کہا: یہ آل سعود کا پہلا جرم نہیں ہے۔ کیونکہ اس حکومت نے مختلف قومیتوں کے بہت سے لوگوں کو لاپتہ، گرفتار، تشدد اور قتل کیا ہے۔

حال ہی میں انسانی حقوق کی تنظیم "ہیومن" نے اعلان کیا کہ "علی عاطف حزبان العلیی" نامی یمنی شہری کو سعودی انٹیلی جنس سروس نے بے دردی سے قتل کر دیا ہے۔ اس 24 سالہ نوجوان کے اہل خانہ کی جانب سے جمع کرائی گئی دستاویزات کے مطابق اسے اس کے کام کی جگہ کے قریب سے اغوا کیا گیا اور شدید تشدد اور مار پیٹ کے بعد گلا دبا کر قتل کیا گیا۔

شواہد سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ العلیی کو اغوا کرنے سے پہلے واٹس ایپ کے ذریعے سعودی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے دھمکی آمیز پیغام موصول ہوا تھا۔ یہ پیغام اس سال 9 ستمبر 2022 کو بھیجا گیا تھا اور اس کال کے چند گھنٹے بعد ریاض سے ان کی لاش ملی تھی۔


خبر کا کوڈ: 575094

خبر کا ایڈریس :
https://www.taghribnews.com/ur/news/575094/سعودی-عرب-میں-ایک-نوجوان-تارک-وطن-کے-قتل-بعد-آل-سعود-خلاف-یمنی-قبائل-کا-احتجاج

تقريب خبررسان ايجنسی (TNA)
  https://www.taghribnews.com