تاریخ شائع کریں2022 26 September گھنٹہ 19:24
خبر کا کوڈ : 566804

ورپی ممالک جو ادویات کی فراہمی سے انکار کرتے وہ کیسے نسانی حقوق کی صورتحال پر فکر مند ہو سکتے ہیں؟

یورپی ممالک جو ادویات کی فراہمی سے انکار کرتے ہیں اور معصوم بچوں کی موت کا سبب بنتے ہیں،ایران میں انسانی حقوق کی صورتحال پر کس طرح فکر مند ہو سکتے ہیں؟
ورپی ممالک جو ادویات کی فراہمی سے انکار کرتے وہ کیسے نسانی حقوق کی صورتحال پر فکر مند ہو سکتے ہیں؟
 نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے سیاسی امور نے انسانی حقوق کے بارے میں یورپی یونین کے دوہرے معیاروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ یورپی ممالک جو ادویات کی فراہمی سے انکار کرتے ہیں اور معصوم بچوں کی موت کا سبب بنتے ہیں،ایران میں انسانی حقوق کی صورتحال پر کس طرح فکر مند ہو سکتے ہیں؟

یہ بات علی باقری کنی نے آج بروز پیر اپنے ٹوئٹر اکاونٹ میں کہی۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کی غیر قانونی یکطرفہ پابندی اور ایران کے بے گناہ لوگوں کے انسانی حقوق کی وسیع پیمانے پر منظم خلاف ورزی جس کو اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے بھی تصدیق کی،  کے سامنے یورپی یونین کی خاموشی، انسانی حقوق کےمیدان میں اس تنظیم کے دوہرے معیاروں کی علامت ہے۔

انہوں نےاہم سوال یہ ہے کہ وہ یورپی ممالک جو ادویات کی فراہمی پر پابندی عائد کرتے ہیں اور ایپی ڈرمولیسس بلوسا کا شکار بچوں کے دکھ و درد کو کرنے کیلیے ادویات اور مرہم پٹیوں کی فروخت سے انکار کرتے ہیں،ایران میں انسانی حقوق کی صورتحال پر کس طرح فکر مند ہو سکتے ہیں؟
https://taghribnews.com/vdciuqaw5t1aqv2.s7ct.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ