تاریخ شائع کریں2022 19 August گھنٹہ 19:22
خبر کا کوڈ : 562093

امام حسین ﴿ع﴾ اور ان کے اصحاب کی استقامت نے ہمیں مقاومت و استقامت کا درس سکھایا

کربلا کے عظیم واقعے اس زمانے کہ جب دین کا اصلی چہرہ چھپ گیا تھا اور باطل حق کی جگہ پر براجمان تھا ایک عظیم تحریک ایجاد کی اور باطل کے چہرے کو نمایاں کیا۔ 
امام حسین ﴿ع﴾ اور ان کے اصحاب کی استقامت نے ہمیں مقاومت و استقامت کا درس سکھایا
 تہران کی نماز جمعہ کے اس ہفتے کے خطیب حجة الاسلام و المسلمین سید محمد حسن ابوترابی فرد نے ایام عزا کی مناسبت سے کہا کہ کربلا کے عظیم واقعے اس زمانے کہ جب دین کا اصلی چہرہ چھپ گیا تھا اور باطل حق کی جگہ پر براجمان تھا ایک عظیم تحریک ایجاد کی اور باطل کے چہرے کو نمایاں کیا۔ 

انہوں نے امام حسین ﴿ع﴾ کے قیام کی بقا کے دلائل کو ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی انقلاب قیام امام حسین ﴿ع﴾ سے درس لیتے ہوئے اگر باقی ہے تو اس کی دلیل یہ ہے کہ اس نے عاشورا اور اسلام کے اصولوں کی پیروی کی ہے۔

نماز جمعہ تہران کے خطیب نے مزید کہا کہ ضروری ہے کہ معروف اور منکر کی پہچان حاصل کی جائے اور معروف کی ترویج اور منکر کو مٹانے کی کوشش کی جائے۔ 

حجة الاسلام ابوترابی فرد نے جمعے کے خطبے سے پہلے پیش کئے گئے وزیر دفاع کے خطاب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا امید ہے کہ وزارت دفاع اور مسلح افواج کی اچھی، متحرک، باشعور اور پرعزم افواج کی کوششوں کی روشنی میں اس میدان میں ملک کی قابل ستائش راہ اور پیشرفت جاری رہے گی۔

خطیب جمعہ نے کہا کہ ١۷ اگست جنگی قیدیوں کی وطن واپسی کا دن ہے۔ یہ دن بہت عظیم اور طاقت آفرین ہے۔ اسلام کے ان فرزندوں نے جو جنگ کے میدانوں میں آخری گولی تک ملک، اسلام اور انقلاب کا دفاع کرتے رہے اور پھر زخموں سے چور بدن کے ساتھ صدام کے بعثی آلہ کاروں کے چنگل میں پھنس گئے تھے،  ایک دہائی کی قید و بند کی صعوبتیں برداشت کر کے دفاع مقدس کی تاریخ میں ایک زریں باب رقم کیا۔  انہوں نے مزید کہا کہ ان مجاہدین نے عاشورا کو عزت، قدرت اور استقامت تک رسائی کے لئے حقیقی معنوں میں ایک علامت اور نمونے میں تبدیل کیا۔ یہ عاشورا تھی جس نے دفاع مقدس کی تخلیق کی۔ عاشورا کا عظیم کام یہ تھا کہ تبدیلی کے لئے ایک عظیم موقع پیدا کیا۔ ایران کی طاقت آفرین مسلح افواج، سردار سلیمانیوں اور صیاد شیرازیوں نے عاشورا سے درس لیا۔ 

خطیب جمعہ نے کہا کہ امام حسین ﴿ع﴾ اور ان کے اصحاب کی استقامت نے ہمیں مقاومت و استقامت کا درس سکھایا، ہمارے اسیر مجاہدوں نے اپنے کیمپوں کو ایسے مدرسوں میں تبدیل کردیا تھا کہ جہاں عاشورا کے معارف کی تدریس ہوتی تھی۔ ان کا ہم و غم انسانیت کے مقام کو ارتقا دینا تھا اور انسانیت کی فکر میں تھے۔
https://taghribnews.com/vdceow8nxjh8p7i.dqbj.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ