صہیونی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ چینی حکومت نے قابض حکومت کو بیجنگ اور تل ابیب کے تعلقات پر امریکی دباؤ کے ممکنہ اثرات کے بارے میں سخت پیغام میں خبردار کیا ہے۔
شیئرینگ :
صہیونی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ چینی حکومت نے قابض حکومت کو بیجنگ اور تل ابیب کے تعلقات پر امریکی دباؤ کے ممکنہ اثرات کے بارے میں سخت پیغام میں خبردار کیا ہے۔
صیہونی ویب سائٹ "والا" نے صیہونی حکومت کی وزارت خارجہ کے حکام کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ چین نے صیہونی حکومت کو سخت پیغام میں خبردار کیا ہے کہ وہ امریکی دباؤ کو بیجنگ کے درمیان تعلقات کو خراب کرنے کی اجازت نہ دے۔
اس میڈیا نے لکھا ہے کہ چین کا پیغام گزشتہ ہفتے چین کے ایک سینئر سفارت کار اور ملک کی حکمران جماعت کے رکن "لیو جن شاو" نے بیجنگ میں اسرائیل کے سفیر "ارٹ بن ابا" کو پہنچایا تھا۔
اسرائیلی وزارت خارجہ کے اعلیٰ عہدے داروں نے اپنے نام ظاہر کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا: یہ پہلا موقع ہے کہ اسرائیل کو بیجنگ کی طرف سے امریکہ، چین اور تل ابیب کے سہ فریقی تعلقات کے حوالے سے اتنا مضبوط اور براہ راست پیغام ملا ہے۔
ان صہیونی حکام نے یہ بھی کہا کہ جن شاؤ نے اپنی ملاقات میں اسرائیلی سفیر کو بتایا کہ ان کے تعلقات ایک نازک امتحانی مرحلے سے گزر رہے ہیں اور چینی حکومت کو امید ہے کہ اسرائیل چین کے بارے میں امریکی پالیسی نہیں اپنائے گا۔
اس چینی عہدیدار نے بھی تاکید کی: اگر اسرائیل بیرونی دباؤ کی وجہ سے چین کو ناراض کرتا ہے تو یہ تل ابیب کے لیے ایک غلط سیاسی فیصلہ ہوگا۔
بیجنگ اور واشنگٹن کے درمیان کشیدگی کا ذکر کرتے ہوئے، جن شاو نے اسرائیلی سفیر سے کہا: اگرچہ چینی حکومت اسرائیل اور امریکہ کے درمیان منفرد تعلقات کو سمجھتی ہے، لیکن اس نے بیجنگ کے بارے میں تل ابیب کی پالیسی پر گہری نظر رکھی ہے۔
گزشتہ سال مسئلہ فلسطین پر چین کے موقف کی وجہ سے صیہونی حکومت اور چین کے درمیان کشیدگی پیدا ہوئی تھی۔