تاریخ شائع کریں2022 14 August گھنٹہ 14:55
خبر کا کوڈ : 561426

حامد کرزئی: افغانستان قومی مذاکرات کے ذریعے یکجہتی حاصل کر سکتا ہے

اگرچہ گزشتہ سال کے دوران افغانستان میں تشدد میں کسی حد تک کمی آئی ہے؛ لیکن شدید چیلنجز اب بھی باقی ہیں۔
حامد کرزئی: افغانستان قومی مذاکرات کے ذریعے یکجہتی حاصل کر سکتا ہے
افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء اور طالبان کی حکومت کے آغاز کو ایک سال مکمل ہونے کے ساتھ ہی، افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ ملک اور اس کے عوام اب بھی شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔ چیلنجز اور قومی مذاکرات کو افغانستان میں یکجہتی کا واحد راستہ قرار دیا۔

حامد کرزئی نے ہندوستانی میڈیا انڈیا ٹوڈے کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا: اگرچہ گزشتہ سال کے دوران افغانستان میں تشدد میں کسی حد تک کمی آئی ہے؛ لیکن شدید چیلنجز اب بھی باقی ہیں۔ ملک میں بڑے پیمانے پر جنگ کے خاتمے کی وجہ سے افغانستان کے لوگ شاید اب زیادہ خوش ہوں، لیکن وہ اب بھی بڑی مشکلات کا شکار ہیں۔

کرزئی نے پچھلی حکومت کے خاتمے کے بعد لاکھوں افغان شہریوں کی نقل مکانی کو نقصان سمجھا ہے۔

کرزئی نے کہا: ہمارے پڑھے لکھے لوگ ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں اور ہماری معیشت بہت بری حالت میں ہے۔

انہوں نے مزید کہا: افغانستان کے قومی ذخائر کا نقصان اور ملکی اداروں کا زوال اور افغان حکومت کا زوال بہت بڑا نقصان تھا۔

کرزئی نے تاکید کی: افغانستان اس وقت خوش ہوگا جب اس کے بچے تعلیم یافتہ ہوں گے اور خواتین اور مرد ملک کے لیے شانہ بشانہ کام کریں گے۔

افغانستان کے سابق صدر نے کہا کہ افغانستان قومی مذاکرات کے ذریعے یکجہتی حاصل کر سکتا ہے۔

اگرچہ افغانستان سے امریکی افواج کے غیر ذمہ دارانہ انخلاء اور افغانستان میں امریکیوں کے 20 سالہ قبضے کے خاتمے کو ایک سال گزر چکا ہے، لیکن افغانستان میں قبضے کے نتیجے میں ہونے والے معاشی، سماجی اور بنیادی ڈھانچے کے نتائج اور تباہی بڑے پیمانے پر ہے اور افغان شہریوں کو بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ 
https://taghribnews.com/vdcdxf0k9yt09o6.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ