تاریخ شائع کریں2022 28 June گھنٹہ 20:23
خبر کا کوڈ : 555401

میکرون: روس یوکرین میں جنگ نہیں جیت سکتا اور نہ جیتنا چاہیے

"لہٰذا، یوکرین کے لیے ہماری حمایت اور روس کے خلاف ہماری پابندیاں جب تک ضروری ہوں اور آنے والے ہفتوں اور مہینوں میں ضروری شدت کے ساتھ جاری رہیں گی،" ۔
میکرون: روس یوکرین میں جنگ نہیں جیت سکتا اور نہ جیتنا چاہیے
یوکرین میں جاری فوجی تنازع کا حوالہ دیتے ہوئے فرانسیسی صدر نے کہا: "روس اس جنگ کو جیت نہیں سکتا اور نہ ہی اسے جیتنا چاہیے۔"

"لہٰذا، یوکرین کے لیے ہماری حمایت اور روس کے خلاف ہماری پابندیاں جب تک ضروری ہوں اور آنے والے ہفتوں اور مہینوں میں ضروری شدت کے ساتھ جاری رہیں گی،" ۔

فرانسیسی صدر نے مزید کہا کہ اس ہفتے یوکرین میں ایک شاپنگ مال پر روسی حملہ ایک ’جنگی جرم‘ ہے اور جب تک ضروری ہو پیرس یوکرین کی حمایت جاری رکھے گا۔

اس سلسلے میں، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روس کو "دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والے ریاست" کے طور پر متعارف کرانے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ "صرف مکمل طور پر پاگل دہشت گرد جن کی زمین پر کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے، وہ شہری اہداف پر میزائل فائر کر سکتے ہیں۔"

یہ دعوی کرتے ہوئے کہ یوکرین میں ایک شاپنگ سینٹر پر حملہ جان بوجھ کر کیا گیا تھا، زیلنسکی نے کہا: "روس کو دہشت گردی کے سرپرست کے طور پر تسلیم کیا جانا چاہیے اور دنیا روس کے قتل کو روک سکتی ہے۔"

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے 21 فروری 2022 (2 مارچ 1400) کو ماسکو کے سیکورٹی خدشات کے بارے میں مغرب کی بے حسی کو تسلیم کیا اور ڈونباس کے علاقے میں ڈونیٹسک اور لوہانسک عوامی جمہوریہ کی آزادی کو تسلیم کیا۔

تین دن بعد، جمعرات، 24 فروری، 1400 کو، پوٹن نے یوکرین کے خلاف فوجی آپریشن شروع کیا، اسے "خصوصی آپریشن" قرار دیا، جس سے ماسکو اور کیف کے کشیدہ تعلقات کو فوجی تصادم میں تبدیل کر دیا گیا۔

یوکرین میں جنگ اور روس کی کارروائی پر ردعمل جاری ہے، زیادہ تر وسیع اقتصادی اور سیاسی پابندیوں اور متحارب فریقوں کو ہلکے اور بھاری ہتھیاروں کی ترسیل کی صورت میں۔
https://taghribnews.com/vdcjyieivuqeixz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ